اسلام آباد (پی این آئی) اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کی بریت کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقررکردی گئی، جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں کل 2 رکنی بنچ سماعت کرے گا، نیب نے نوازشریف کی بریت کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کررکھی ہے۔
تفصیلات کے مطابق فلیگ شپ ریفرنس میں قائد ن لیگ سابق وزیراعظم نوازشریف کی بریت کیخلاف نیب اپیل کل سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ سماعت کرےگا، نیب نے نواز شریف کی بریت کالعدم قرار دے کر سزا دینے کی استدعا کر رکھی ہے۔ اس سے قبل 08 ستمبر کو مرکزی نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز نے ایون فیلڈ ریفرنس کے حقائق سامنے لانے کیلئے عدالت سے پٹیشن دائر کرنے کی اپیل کی تھی، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کیخلاف مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلوں پر سماعت کی۔مریم نواز نے روسٹرم پر آکر عدالت سے استدعا کی کہ میرے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے بیماری کے باعث کیس میں مزید وکالت سے معذرت کرلی ہے، مجھے نیا وکیل مقرر کرنے کی مہلت دی جائے۔ جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے مریم نواز کو وکیل مقرر کرنے کی مہلت دی اور سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کردی تھی۔ اس موقع پر مریم نواز نے عدالت سے استدعا کی کہ میں ایک پٹیشن دائر کرنا چاہتی ہوں تاکہ اپیل پر دلائل سے پٹیشن کو سنا جائے، میں کوئی تاخیری حربے کا بھی تاثر نہیں بنانا چاہتی، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ کو ڈرنے کی ضرورت نہیں، مرضی کا وکیل مقرر اور پٹیشن دائر کرنا آپ کا حق ہے۔مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پٹیشن کے ذریعے کچھ حقائق عدالت کے سامنے لانا چاہتی ہوں، یہ درخواست پورا کچا چٹھا کھول دے گی کہ کیس کیوں بنایا اور کیس کے پیچھے کون تھا۔انہوں نے کہا کہ اپیل محض انتقام پر مبنی چیزیں ہیں، مذکورہ درخواست میرے وکلا تیار کررہے ہیں اور اسی درخواست کو جمع کرانے کے لیے میں نے عدالت سے وقت مانگا ہے۔مریم نواز نے کہا کہ میرے وکیل امجد پرویز کورونا کی وجہ سے بیمار ہیں، اس لیے انہوں نے 2 روز قبل میرے کیس میں مزید وکالت سے معذرت کرلی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں