کراچی( پی این آئی)وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی گرین لائن ریپڈ بس سروس کیلئے درآمد کی جانے والی 40بسوں کی پہلی کھیپ کراچی پہنچ گئی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق گرین لائن ریپڈ بس سروس کیلئے درآمد ہونے والے بسوں کو کل آف لوڈ کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں ہونے والی تقریب میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، وفاقی وزراء علی حیدر زیدی، اسد عمر اورامین الحق شرکت کریں گے ، سندھ انفرااسٹرکچر ڈیویلپمنٹ کمپنی کے سی ای او ندیم لودھی سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے افسران بھی تقریب میں
شریک ہوں گے۔وفاقی وزیر اسد عمر نے گزشتہ دنوں کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران اکتوبر 2021سے گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔ کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کی بدحالی پر 2015 میں مرتب کی جانے والی ایک تحقیق کی بنیاد پر فروری 2016 میں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا تھا جسے 2017کے اختتام تک مکمل ہونا تھا۔منصوبہ کی ابتدائی لاگت کا تخمینہ 16 ارب 85 کروڑ روپے لگایا گیا تھاتاہم سندھ حکومت کی تجویز پر اس منصوبے کے روٹ میں مزید 10کلو میٹر کا اضافہ کیا گیا جس سے لاگت 24 ارب روپے تک بڑھ گئی۔ موجودہ حکومت نے منصوبے کے لیے بسوں کی فراہمی کی مختلف ڈیڈ لائنز کا اعلان کیا جس کے بعد آخر کار پہلی کھیپ پہنچ گئی۔ذرائع کے مطابق مزید 40 بسوں کی دوسری کھیپ کی آمد بھی آئندہ 1 سے 2 ماہ میں متوقع ہے تاہم مزید بسوں کی درآمد کا فیصلہ پہلی کھیپ کی بسوں کی کارکردگی کی بنیاد پر کیا جائے گا۔گرین لائن بس منصوبہ 20 اسٹاپس پر مشتمل ہے، جو پاور ہاؤس چورنگی نارتھ کراچی سے شروع ہوکر نمائش پر اختتام پذیر ہوگا منصوبہ سے یومیہ 3 لاکھ افراد کو سفری سہولت مہیا ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں