دس ہزار سے زائد بجلی کے بلوں پر نیا ٹیکس لاگو کر دیا گیا

اسلام آباد (پی این آئی) حکومت نے نان فائلرز کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کیلئے آرڈیننس جاری کردیا ہے، ٹیکس کی غلط معلومات دینے پر لاکھوں روپے جرمانہ اور قید ہوگی، نان فائلر کے ٹیلی فون اور بجلی کنکشن بھی منقطع ہوسکیں گے۔

ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان نے ٹیکس نان فائلرز کیخلاف گھیرا تنگ آرڈیننس جاری کردیا ہے، صدر مملکت نے ٹیکس قوانین کے تیسرے ترمیمی آرڈیننس2021 پر دستخط کردیے ہیں۔آرڈیننس کی منظوری کے بعد نیب اور نادرا کو ٹیکس دہندگان کی تفصیلات تک رسائی مل گئی ہے۔ ٹیکس کی غلط معلومات دینے پر لاکھوں روپے جرمانہ اور قید ہوگی، نان فائلر کے ٹیلی فون اور بجلی کنکشن بھی منقطع ہوسکیں گے۔ غلط معلومات دینے پر کم از کم 5 لاکھ روپے جرمانہ اور ایک سال قید کی سزا ہوسکے گی۔نان فائلرز بینکنگ کی سہولت سے بھی محروم ہوسکتے ہیں۔آرڈیننس کے ذریعے پارلیمنٹیرین اور سرکاری افسران کے ٹیکس تفصیلات ظاہر کرنے کا استثنیٰ بھی ختم کردیا گیا ہے۔ گزشتہ روز وزیر خزانہ شوکت ترین نے نیشنل ٹیکس کونسل کا اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ سیلز ٹیکس امور پر وفاق اور صوبوں کے درمیان اتفاق رائے از حد ضروری ہے، وفاق اور وفاق کی اکائیوں کے درمیان ٹیکس امور پر موثر تعاون ہونا چاہئے، ۔اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے جی ایس ٹی امور پر شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی ،ایف بی آر اور صوبائی وزراء خزانہ نے ریستوران، ٹرانسپورٹیشن، ٹول اور تعمیرات کی ٹیکسیشن پر آراء دیں، اکتوبر سے رائج ہونیوالی سنگل پورٹل سیلز ٹیکس ریٹرن فائل کرنے پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ایف بی آر کو صوبوں سے مشاورت کرکے سٹینڈر انکم ٹیکس ریٹرن تیار کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ،وزیر خزانہ شوکت ترین نے صوبوں کو ریستورانوں سے ٹیکس وصولی جاری رکھنے کی اجازت دی۔ اعلامیہ کے مطابق ٹول مینوفیکچرنگ پر سیلز ٹیکس وصولی وفاق حاصل کرے گی، ٹرانسپورٹیشن بزنس پر ٹیکسز صوبوں کا اختیار ہوگا، ،تعمیرات پر ٹیکسز اور آپریشنل معاملات کیلئے ٹیکنیکل کمیٹی قائم کردی گئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں