اسلام آباد(پی این آئی)جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اور نوشہرہ سے سابق ممبر قومی اسمبلی انجنئیر طارق خٹک نے ساتھیوں سمیت پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کردیا ہے ،واضح رہے کہ اس سے قبل طارق خٹک پیپلز پارٹی چھوڑ کر جمعیت علماءاسلام ف میں شامل ہوئے تھے ،اس موقع پر پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی اور بے روز گاری نے تمام حدیں پار کر دی ہیں۔
ہمیں افغانستان کے معاملات میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہیئے،پرامن افغانستان پرامن پاکستان کیلئے بہت ضروری ہے،جہانگیر ترین کیساتھ آفیشل رابطے نہیں ہیں،سیاسی لوگوں کیلئے پیپلز پارٹی کے دروازے کھلے ہیں،نئے شامل ہونیوالوں کو خوش آمدید کہتے ہیں ،اپوزیشن جماعتیں ملکر حکومت کے خلا ف پنجاب اور مرکز میں عدم اعتماد کی تحریک لیکر آئیں،نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کادورہ منسوخ کرنا افسوناک عمل ہے۔ جے یو آئی سے تعلق رکھنے والے نوشہرہ سے سابق رکن اسمبلی انجنئیر طارق خٹک کی ساتھیوں سمیت پیپلز پارٹی میں شمولیت کے موقع پررکن کے پی اسمبلی امجد آفریدی،سابق اراکین کے پی اسمبلی شجاع خان،محمد علی شاہ باچا،ضیا اللہ آفریدی اور مصباح عزاز کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ طارق خٹک نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی ہے اور پیپلز پارٹی میں واپس شمولیت کا اعلان کیا ہے۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ملک میں مہنگائی اور بے روز گاری نے تمام حدیں پار کر دی ہیں,عوام اب پاکستان پیپلزپارٹی کی راہ دیکھ رہی ہے, ہم طارق خٹک کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ بھر کے دورے کے بعد جنوبی پنجاب کا دورہ کیا,اب چیئرمین جلد سندھ اور اس کے بعد،خیبرپختونخوا، وسطی پنجاب اور بلوچستان کا دورہ کریں گے،ہم سڑکوں پر اس لیے آئے ہیں کہ لوگوں کی معاشی حالت خراب ہوچکی ہے،ہماری حکومت اپنے معاملات حل نہیں کرسکتی وہ دوسرے ممالک میں مداخلت کرتے ہیں،ہم چاہتے ہیں افغانستان میں انسانی حقوق کا احترام ہونا چاہیے ،افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہم تمام اپوزیشن جماعتوں کو ایک بار پھر دعوت دیتے ہیں وہ عوام دشمن حکومت سے نجات کے لئے اکھٹے ہوں، وہ پنجاب میں عدم اعتماد کیلئے ورکنگ کریں،بلوچستان میں تحریک عدم اعتماد حلال اور پنجاب میں حرام کیوں ہے؟اگر آپ حکومت کے سہولت کار نہیں تو آئیں مل کر جدوجہد کریں، پنجاب اور مرکز میں حکومت کے خلاف مل کر ورکنگ کی جائے،ہمارے دروازے سیاسی لوگوں کیلئے کھلے ہیں،جہانگیر ترین کے گروپ کے ساتھ آفیشل رابطہ نہیں ہوا،ان آفیشل رابطے ہوتے رہتے ہیں،چیئرمین بلاول بھٹو نے پارٹی میں شامل ہونے کے لئے عہدے کی شرط رکھنے والوں کیلئے کہا تھا کہ ان کیلئے جگہ نہیں، سیاست میں 98فیصد لوگ ایسے ہیں پیپلزپارٹی میں رہے ہیں پیپلزپارٹی پنجاب ورکز کی واپسی کا جائزہ لیا جائے گا ہر سیاسی ورکر کو خوش آمدید کرتے ہیں تاہم اس کا فیصلہ ہر ورکر کے حوالے سے الگ الگ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں نیوزی لینڈ کی مہمان ٹیم آئی اور آخری گھڑی میں انہوں نے اپنا دورہ ملتوی کردیا ،نیوزی لینڈ کی ٹیم کے دورے کی منسوخی کی خبریں افسوسناک ہیں، حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہو چکی ہے،حکومت کرکٹ کو بھی سنبھالنے میں ناکام ہو گئی ہے، یہ حکومت کی ڈپلومیسی کی ناکامی ہے، حکومت اپنے ملک میں سیکیورٹی مہیا نہیں کر سکتی ،نیوزی لینڈ کی ٹیم کا دورہ منسوخ ہونا عالمی اثرات مرتب ہونگے،نیوزی لینڈ میں جب مسلمانوں پر حملہ ہوا تو ان کی وزیر اعظم نے ان کو گلے لگایا،ہمارے وزیر اعظم ایسا کیوں نہیں کرتے؟۔اس موقع پر طارق خٹک نے کہا کہ میں پیپلز پارٹی کا پرانا ورکر تھا،پیپلز پارٹی سے پرانا رشتہ ہے،آج تک ہم پیپلز پارٹی کو دل سے نہیں نکال سکے۔پیپلزپارٹی چھوڑنے والے اہم رہنما کی پارٹی میں واپسی ، مرکزی رہنمائوں نے خوش آمدید کہہ دیا
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں