امریکی صدر نے فون نہیں کیا وہ مصروف شخصیت ہیں، عمران خان

اسلام آباد/واشنگٹن (آئی این پی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے آنے کے بعد سے امریکی صدر جو بائیڈن سے بات نہیں ہوئی جبکہ انہوں نے فون نہیں کیا،وہ مصروف شخصیت ہیں،افغانستان کی صورتحال پریشان کن ہے اور افغانستان میں افراتفری اورپناہ گزینوں کے مسائل کا خدشہ ہے، افغانستان کودہشت گردی کا بھی سامنا ہوسکتاہے، آئندہ افغانستان میں کیاہوگاکوئی پیش گوئی نہیں کرسکتا، طالبان چاہتے ہیں عالمی برادری

انہیں تسلیم کرے، ہمیں طالبان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، افغانستان کوباہرسے کنٹرول نہیں کیاجا سکتا، افغانسان اس وقت تاریخ ساز موڑ پر ہے۔امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال پریشان کن ہے اور افغانستان میں افراتفری اورپناہ گزینوں کے مسائل کا خدشہ ہے، افغانستان کودہشت گردی کا بھی سامنا ہوسکتاہے، آئندہ افغانستان میں کیاہوگاکوئی پیش گوئی نہیں کرسکتا۔وزیراعظم نے کہا کہ طالبان چاہتے ہیں عالمی برادری انہیں تسلیم کرے، ہمیں طالبان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، افغانستان کوباہرسے کنٹرول نہیں کیاجا سکتا، افغانسان اس وقت تاریخ ساز موڑ پر ہے، ہمیں افغانستان کی مدد کرنی چاہیے تاکہ وہاں صورتحال کنٹرول میں رہے۔خواتین کے حوالے سے عمران خان نے کہاکہ افغان خواتین کو وقت

پر حقوق مل جائیں گے، یہ سوچناغلط ہیکہ کوئی باہرسیآکرافغان خواتین کو حقوق دلا سکتا ہے، افغان خواتین مضبوط ہیں، انہیں وقت دیں وہ اپنیحقوق خودحاصل کرلیں گی۔امریکی صدر سے گفتگو کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ افغانستان میں طالبان کے آنے کے بعد سے امریکی صدر سے بات نہیں ہوئی جبکہ جوبائیڈن نے فون نہیں کیا، وہ مصروف شخصیت ہیں، اگر میں نائن الیون کے وقت وزیر اعظم ہوتا تو افغانستان پرامریکی حملے کی اجازت نہیں دیتا۔تعلقات کے حوالے سے وزیراعظم نے کہاکہ امریکا کے ساتھ نارمل تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان سے عدم اعتماد کی وجہ زمینی حقائق سے امریکا کی قطعی لاعلمی ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں