بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی اووربلنگ ثابت ہو گئی، عوام کو اربوں روپے کا چونا لگ گیا، رپورٹ آگئی

لاہور (پی این آئی)بجلی کے لاکھوں صارفین کو بل طے شدہ 31 روز کے بجائے 37 روز کی بنیاد پر کئی بار بھیجے جانے کا انکشاف، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی اوور بلنگ ثابت ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی اوور بلنگ ثابت ہوگئی۔

پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی نے اپنی رپورٹ پاورڈویژن کو جمع کرادی۔پی آئی ٹی سی کی رپورٹ کے مطابق لیسکو میں 46 بیچز میں سے 6 میں اوور بلنگ ہوئی اور گیپکو میں 36 میں سے 7بیچز میں اوور بلنگ ہوئی۔رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ فیسکو میں 30 میں سے 11 بیچز میں اووربلنگ ثابت ہوئی۔واضح رہے کہ نجی ٹی وی نے بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کی 31 دنوں سے زیادہ کی اووربلنگ کا انکشاف کیا تھا جس پر وفاقی وزیر توانائی نے نوٹس لیتے ہوئے جانچ پڑتال کا حکم دیا تھا۔نجی ٹی وی کی تحقیقات کے مطابق، 8 ماہ کے دوران ملتان، سکھر، کراچی، لاہور، حیدر آباد، گجرانوالہ اور فیصل آباد کے لاکھوں صارفین کو بجلی کے بل طے شدہ 31 روز کے بجائے 37 روز کی بنیاد پر کئی بار بھیجے گئے۔نجی ٹی وی کے مطابق ،ان 8 ماہ کے دوران 37 روز کے دوران استعمال کی گئی بجلی کے سب سے زیادہ بل ملتان کی پاور کمپنی میپکو نے بھیجے۔31روز میں 300 یونٹ کا بل 3200 روپے بنتا ہے، لہٰذا اس طرح صرف ایک روز کے اضافے سے بلوں میں 600 روپے کا اضافہ ہوجا تا ہے۔خیال رہے کہ اس طرح بل زیادہ ریٹ والے سلیب کے لحاظ سے بنے گا اور صارف کو زیادہ رقم ادا کرنی پڑے گی۔ نجی ٹی وی کے مطابق جنوری 2021ء سے اب تک کے الیکٹرک، فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی، حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی، ملتان الیکٹرک سپلائی کمپنی، گجرانوالہ الیکٹرک سپلائی کمپنی اور سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی نے اپنے صارفین کو مقررہ 31 یوم سے زائد دنوں کا بل ایک یا ایک سے زائد بار بھیجا۔ان کمپنیوں میں سے بعض نے تو 35 سے 37 دن تک کے بل بھی صارفین کو بھیجے جوکہ نیپرا کے اس قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں ایک مہینے میں زیادہ سے زیادہ 31 دن کی استعمال شدہ بجلی کا بل بھیج سکتی ہیں۔دوسری جانب حکومت نے نظر ثانی شدہ سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان (سی ڈی ایم پی) کے تحت بجلی کے نرخوں میں اضافے کے لیے تیاری کرلی ہے۔ ٹیرف میں اضافہ مرحلہ وار سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ اور سرچارج کے ذریعے کیا جائے گا۔ قبل ازیں حکومت کی جانب سے اپریل میں بجلی کے نرخوں میں اضافے کو مؤخر کردیا تھا۔

close