کورونا ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں پر سخت پابندیاں عائد

اسلام آباد(آن لائن )نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا وائرس کی چوتھی لہر میں کمی کے بعد پابندیوں میں نرمی کا اعلان کردیا ہے تاہم کورونا ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں پر سخت پابندیاں عائد کردی گئی ہیں ۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر کی سربراہی میں این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں ملک بھر میں کورونا صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا

اور کورونا کی صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے اہم فیصلے کیے گئے۔این سی او سی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ملک بھر کے تعلیمی ادارے16 ستمبر سے کھولے جائیں گے، تعلیمی ادارے 50 فیصد حاضری کے ساتھ کھولے جائیں گیاور متبادل دن کلاسز ہوں گی۔ این سی او سی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ماسوائیکورونا پھیلاؤ والے اضلاع کے ملک بھر میں مارکیٹس رات 10 بجے تک کھلی رہیں گی جب کہ رات 12 بجے تک ان ڈور اور آؤٹ ڈور ڈائننگ کی اجازت ہوگی، ویکسینیٹڈ افراد کے ساتھ 200 کی ان ڈور تقریب کی اجازت ہوگی اورآؤٹ ڈور 400 افراد کو تقریبات میں شرکت کی اجازت ہوگی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق دفاتر میں مکمل حاضری اور نارمل اوقات کار نافذ کردیے گئے ہیں جب کہ سنیما گھر بند رہیں گے، کراٹے،

باکسنگ،کبڈی اور واٹراسپورٹس پر پابندی برقرار رہے گی تاہم ویکسینیٹڈ افراد کے لیے 50 فیصد صلاحیت کے ساتھ جمز کھلے رہیں گے۔ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہیکہ ٹرینیں 70 فیصد مسافروں کے ساتھ چلیں گی جب کہ بیرون ممالک سے پاکستان آنے والوں کے لیے سفری پالیسی برقرار رہے گی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق کورونا پھیلاؤ والے اضلاع پنجاب میں 5 ہیں، لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا، گجرات اور خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں میں پابندیاں برقرار رہیں گی۔ این سی او سی کا کہنا ہے کہ کورونا کے زیادہ شرح والے اضلاع میں صورتحال کا دوبارہ جائزہ 21 ستمبر کو لیا جائے گا اور مزید فیصلے صورتحال کے پیش نظر روزانہ کی بنیاد پر جائزہ اجلاس میں کیے جائیں گے۔ اجلاس کے بعد اسد عمر نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ آ ہستہ آ ہستہ وبا کا پھیلاؤ نیچے آرہا ہے اور مثبت کیسز کی شرح میں کمی ہورہی ہے، چوتھی لہر کمزور پڑتی نظرآرہی ہے،آئندہ 15 روز میں اس رجحان میں مزید استحکام آئے گا اور کورونا کیسز میں کمی آئے گی جس سے اسپتالوں پر دباؤ کم ہوگا۔وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ بڑے شہروں میں 15 سال سے زائد عمر کی 40 فیصدآبادی ہے جسے مکمل طور پر ویکسینیٹ کرنا ہے، یہ ہدف حاصل کرلیں تو ستمبر کے آخر میں بندشوں میں مزید کمی کریں گے، 4 سے 15 ستمبر تک کورونا سے زیادہ متاثرہ 24 اضلاع میں بندشیں لگائی تھیں، ان میں سے 18 اضلاع میں صورتحال میں بہتریآئی ہے، جہاں پابندیاں ختم کررہے ہیں، جس کے تحت 16ستمبرسے50فیصد حاضری کے ساتھ تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے اور انٹر سٹی بس سروس کیلیے 50فیصد سواریوں کے ساتھ اجازت ہوگی، تاہم 6 اضلاع لاہور ، فیصل آباد، ملتان ، سرگودھا ، گجرات اور بنوں میں بندشیں برقرار رہیں گی۔اسد عمر نے کہا کہ ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں کے لیےآہستہآہستہ پابندیاں بڑھاتے چلے جائیں گے، ایسے کام جس سے وہ دوسروں کیلیے خطرہ بن سکتے ہیں ان سے روکنا شروع کردیں گے، 30 ستمبر تک دونوں ڈوز نہ لگوانے والوں پر سخت پابندیاں لگائی جائیں گی۔اسد عمر نے ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں پر پابندیوں کی تفصیل بتائی کہ فضائی سفر پر پابندی ہوگی، شاپنگ مالز میں دکانداروں اور گاہکوں دونوں کے داخلے پر پابندی ہوگی، ہوٹلز اور گیسٹ ہاؤسز میں بکنگ بند کردی جائے گی، انڈورآؤٹ ڈور ڈائننگ اور شادیوں میں شرکت نہیں کرسکیں گے، تعلیمی اداروں میں ویکسین نہ لگوانے والا تدریسی اور غیر تدریسی تمام عملہ 30 ستمبر کے بعد اپنا کام جاری نہیں رکھ سکے گا۔ اسد عمر نے مزید کہا کہ 20 لاکھ کیآبادی والے شہر اسلامآباد میں 52 فیصدآبادی کی مکمل ویکسی نیشن ہوچکی ہے، لہذا باقی شہروں میں ویکسی نیشن نہ ہونے کی کوئی وجہ نہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں