کراچی (پی این آئی) دسویں اور بارہویں جماعت کے طلبہ کو پاس کرنے کا معاملہ، حکومت سندھ نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے فیصلے سے اتفاق نہ کرنے کا اعلان کر دیا- تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر تعلیم نے امتحانات سے متعلق وفاقی وزیر تعلیم کے فیصلے سے اتفاق نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہا کہ شفقت محمود کے اعلانات سے سندھ متفق نہیں، وزرائے تعلیم کے اجلاس میں تمام فیصلوں پر سندھ آمادہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں امتحانات ہوچکے ہیں اور کورونا وبا کے دوران بہترین انداز سے امتحانات منعقد کروائے۔ وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ سال میں دوبار امتحانات کی تجویز کو اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں لے جائیں گے اور اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلے کو ہی حتمی فیصلہ تصور کیا جائےگا۔واضح رہےکہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت اجلاس میں دسویں اور بارہویں جماعت کے طلبہ کو پاس کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وفاقی وزیر برائے تعلیم وفنی تربیت شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس منعقد کی گئی۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے 10 ویں اور12 ویں جماعت کے تمام طلبہ کو پاس کرنے کا فیصلہ کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ فیل ہونے والے طلبہ کو رعایتی 33 نمبر دے کر پاس کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وزرائے تعلیم نےفیصلہ کیا کہ کورونا کے باعث دوبارہ فوری امتحانات ممکن نہیں لہٰذا میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات سال میں دوبارہوں گے۔ذرائع نے بتایا کہ وزرائے تعلیم نے فیصلہ کیا کہ امتحانات کو سپلیمنٹری امتحانات کا نام نہیں دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق کانفرنس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ سال میٹرک امتحانات مئی اور جون میں ہوں گے جبکہ نیا سیشن اگست سے شروع ہوگا۔ دوسری جانب وفاقی وزیر برائے تعلیم و فنی تربیت شفقت محمود نے ٹوئٹ میں کہا کہ بورڈ کے امتحانات مئی اور جون میں ہوں گے اور ساتھ ہی آئندہ تعلیمی سال 22 اگست سے شروع ہوگا۔ ان کا کہنا تھاکہ او اور اے لیول کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے جبکہ جامعات امتحانات کا اپنا شیڈول بنائیں گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں