مکوآنہ (پی این آئی)گاڑی کاغذات یا کوئی بھی دستاویز گھر بیٹھے تصدیق بنک نہ نادرا آفس ، بائیو میٹرک اب ایک موبائل ٹچ پر، گھر بیٹھے انگھوٹوں کے نشان کی تصدیق کریں اور اپنی بینکنگ سہولیات استعمال کریں۔کنٹیکٹ لیس بائیومیٹرک تصدیق کا عمل نادرا اور سٹیٹ بنک نے شروع کیا، اب صارفین کے گھر بیٹھے انگلیوں کے نشانات حاصل، اور ان کی تصدیق بھی کی جا سکتی ہے۔ نادرا بائیومیٹرک سسٹم اور اجرائ آج اسلام آباد میں
گورنر اسٹیٹ بینک ، جناب باقر رضا کے نادرا ہیڈکوارٹرز کے دورے کے موقع پر کیا گیا۔ نادرا نے شناختی کارڈ میں موبائل کیمرہ کے ذریعے انگلیوں کے نشانات کے حصول اور ان کی تصدیق میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے بعد اسی ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے بینکنگ انڈسٹری کے لئے “کنٹیکٹ لیس بائیومیٹرک تصدیق” کی سہولت متعارف کرا دی۔اس نئی ٹیکنالوجی کی بدولت بینکاری نظام میں سمارٹ موبائل فون کیمرے کے ذریعے صارفین کے گھر بیٹھے انگلیوں کے نشانات حاصل کئے جا سکتے ہیں اور ان کی تصدیق بھی کی جا سکتی ہے۔ اس بنائ پر یہ پاکستان میں بینکاری شعبے کے لئے ایک نئے انقلابی دور کا آغاز ہے جس میں پہلے “برانچ لیس بینکنگ” کا تصور متعارف کرایا گیا اور اب اس ٹیکنالوجی کی بدولت یہ “کنٹیکٹ لیس بینکنگ” کی جانب قدم بڑھا رہا ہے۔اس سہولت کی بدولت اب بینک صارفین کو بائیومیٹرک تصدیق کے لئے بینک جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ نادرا کی جانب سے اس جدید ترین سہولت کے اجراء کی بدولت پاکستان دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں اس جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال کا دائرہ کار قومی سطح پر وسیع کر دیا گیا ہے جو عام شہریوں کے لئے بھی دستیاب ہے۔ اس سہولت کا اجراء آج اسلام آباد میں گورنر اسٹیٹ بینک ، جناب باقر رضا کے نادرا ہیڈکوارٹرز کے دورے کے موقع پر کیا گیا۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا کہ جدید ڈجیٹل ٹیکنالوجی پر مبنی یہ سہولت نہ صرف پاکستان میں بینکاری خدمات کے شعبے میں انقلاب برپا کر دے گی بلکہ حکومت کی طرف سے جاری مالی شمولیت کی مہم میں بھی بھرپور طریقے سے مددگار ثابت ہو گی۔ طارق ملک نے کہا کہ ایک ادارے کی حیثیت سے نادرا کو ہمیشہ یہ منفرد حیثیت حاصل رہی ہے کہ اس نے ٹیکنالوجی کے میدان میں پاکستان میں لاتعداد نئے رجحانات متعارف کرائے ہیں اور یہ سہولت بھی پاکستان میں شناخت کے جدید ترین نظام اور وزیراعظم پاکستان جناب عمران خان کے ویڑن “ڈجیٹل پاکستان” پر مبنی ماحول قائم کرنے کی ایک کاوش ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسی ضرورت پوری کر رہے ہیں جو موجودہ وبائی حالات میں وقت کا اہم ترین تقاضا ہے۔ طارق ملک نے اس موقع پر کہا کہ ڈیجیٹل لین دین کے روایتی طریقوں میں خصوصی آلات کی ضرورت پڑتی ہے یا بینک کی متعلقہ شاخ یا فرنچائز پر جانا پڑتا ہے لیکن اس جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اب اس کی ضرورت نہیں رہے گی اور یہ ان روایتی طریقوں کے بہترین متبادل کا کام دے گی-
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں