وہ سرکاری ادارہ جس میں تمام سرکاری ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا

اسلام آباد(پی این آئی) اسٹیل ملز ملازمین کیلئے ایک اور بری خبر، حکومت کا اسٹیل ملز کے باقی ماندہ ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کرنے کا فیصلہ، 6 سال سے تنخواہیں دے رہے ہیں اب بوجھ برداشت نہیں کرسکتے۔سینیٹر فیصل سبزواری کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ حکومت کا پاکستان اسٹیل ملز کے باقی ملازمین کو بھی گھر بھیجنے کی تیاری کرلی ہے

ان ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک کے ذریعی9 سے 10 ارب روپے ادا کئے جائیں گے اور تمام ملازمین کو گھر بھیجیں گے، حکام وزارت صنعت و پیداوار نے کمیٹی کو بتایا کہ گزشتہ 6 سال سے حکومت ملازمین کو تنخواہ دے رہی ہے وزارت صنعت و پیداوار کے حکام نے اسٹیل کی قیمتوں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اسٹیل کی قیمت 1 لاکھ 78 ہزار فی ٹن ہے اسٹیل کی قیمت روزانہ کی بنیاد پر تبدیل ہورہی ہیاسکریپ اسٹیل کی قیمت 250 ڈالرز فی میٹرک ٹن تھی اب اسٹیل کی قیمت 510 فی میٹرک ٹن ہے پلوں اور کثیر المنزلہ عمارتوں کیلئے سریا اسکریپ اسٹیل سے بنتا ہیںسالانہ 5 ملین ٹن اسکریپ اسٹیل درآمد کی جارہی ہے اسٹیل کی مقامی پیدوار 7 سے 8 ملین ٹن ہے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ حکومت کی پاکستان اسٹیل ملز کے باقی ملازمین کو بھی گھر بھیجنے کی تیاری ہے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ان ملازمین کو 9 سے 10 ارب دیکر گھر بھیجیں گے، حکام وزارت صنعت و پیداوار نے کمیٹی کو بتایا کہ 6 سال سے حکومت ملازمین کو تنخواہ دے رہی ہے گولڈن ہینڈ شیک کے تحت ہر ملازم کو 10 لاکھ سے زائد ملیں گے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ اسٹیل مل کو فعال کرنے کیلئے 165 بلین کی سرمایہ کاری چاہیے بین الاقوامی شراکت دار ڈھونڈنے کیلئے 45 میں سے 15 دن گزر گئے ہیں یکم جنوری میں اسٹیل کوپ کے نام سے کمپنی بنائی ہے اس کمپنی کے اثاثہ جات میں اسٹیل ملز کی 1228 ایکڑ زمین ہے حکام نے بتایا کہ کمپنی کو وفاق کی ملکیت دیدیا گیا ہے تمام بقایا جات پاکستان اسٹیل ملز کے ذمے ہیں حکومت کو اسٹیل ملز کو بیچنے کیلئے کوئی مشکل نہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں