کابل (آئی این پی ) ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے کابل میں طالبان قیادت سے ملاقات کی ہے جس کے دوران جامع حکومت کی تشکیل، بارڈر صورتحال سمیت سکیورٹی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ افغان میڈیا کے مطابق ڈی جی آئی ایس آئی نے گزشتہ رات گلبدین حکمت یار سے بھی ملاقات کی۔ پاکستان کی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید گزشتہ روز افغانستان کے دارالحکومت کابل
پہنچے تھے، ان کے ساتھ ایک اعلی سطح کا وفد بھی کابل گیا ہے۔ اس دوران جنرل فیض حمید کی کابل ایئرپورٹ پر تصویر بھی سامنے آئی جس میں انہوں نے ہاتھ میں چائے کا کپ پکڑا ہوا ہے۔ اس موقع پر کابل میں صحافی نے سوال پوچھا کہ آپ کو کیا لگتا ہے، افغانستان میں اب کیا ہو گا، اس پر جواب دیتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا کہنا تھا کہ فکرنہ کریں سب اچھا ہوگا۔ کابل میں پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان میں امن واستحکام کیلئے کام کر رہے ہیں۔ دوسری جانب افغانستان میں نئی حکومت کا اعلان ابھی باقی ہے، کابل میں سینئر طالبان قیادت کی نئے سیٹ اپ پر طویل مشاورت کی ہے۔ سینئر طالبان رہنما ملا عبدالغنی برادر کا کہنا ہے کہ نئی افغان حکومت وسیع البنیاد ہو گی، سکیورٹی کی فراہمی اور ہر شہری کی ذمہ داری بھی اٹھائیں گے۔ ان کا
مزیدکہنا تھا کہ ملا یعقوب ، شیر محمد عباس ستانکزی کو اہم عہدے ملنے کا امکان ہے، طالبان کے امیر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ مملکت کے سربراہ ہوں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں