کراچی(آن لائن) اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے کراچی میں برسات متاثرہ علاقوں کے دورے کئے ان کے ہمراہ پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی سعید آفریدی سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما بھی شامل تھے، حلیم عادل شیخ نے نیو کراچی، لیاقت آباد، گارڈن، بنارس، سمیت دیگر ملحقہ علاقوں کا دورہ کیا اور سندھ حکومت کی ناقص کارکردگی پر تشویش کا اظہارکیا اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے نیو کراچی کے علاقے خمیسو بروھی گوٹھ میں خستہ حال اسکول کا دورہ کیا، علاقہ مکنوں نے شکایات کے انبار لگاتے ہوئے کہا بارش کی وجہ سے گٹر کا پانی اسکول اور گھروں میں داخل ہوگیا تھا، اسکول میں 200 سے زائد بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں، سرکار کی عدم توجہ سے اسکول نشہ کرنے والوں کی آماجگاہ بن گیا،اسکول میں اساتذہ، بچے بھی موجود ہیں سندھ حکومت نے کوئی توجہ نہیں دی ہے، اپوزیشن لیڈر نے اسکول و علاقہ کی المناک صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کرتے ہوئے کہا سندھ حکومت نے کراچی کو تباہ کر دیا ہے، سندھ حکومت کے سالانہ بجٹ کا 90 فیصد روینیو کراچی سے آتا، ہے جبکہ ملک چلانے میں کراچی شہر ایک خآص حیثیت کا حامل ہے، سندھ حکومت نے ہمیشہ کراچی سے سوتیلی ماں والو سلوک کیا ہے،پیپلزپارٹی کے پپو پیارے صرف شاہراہ فیصل پر دورے کررہے ہیں، کراچی کے مختلف علاقوں میں لوگ پریشان ہیں، سندھ حکومت نے کاروبار کے بعد سندھ کی تعلیم پر وار کیا ہے، ایڈمنسٹریٹر صاحب کل فوٹو سیشن کرا رہے ہیں اور افسوس کہ کْچھ ‘‘کاسہ لیس‘‘ انکے گْن گا رہے ہیں۔ سندھ کے حکمرانوں کو نیو کراچی کو یہ اسکول نظر نہیں آرہا ہے پر جہان ووٹر بھی پی پی کے ہیں، ایڈمنسٹریٹر نے معاونین کا جو لشکر بنایا ہے اْنکو بھی توفیق نہیں ہوئی ایسی جگہوں پر جاانے کی ،ڈھائی سو بچوں والا اسکول گندگی کا ڈھیر اور منشیات کا اڈہ بنا ہوا ہے دس منٹ کی بارش سے گٹر کے پانی میں گھرا ہوا ہے ،ایسی کئی جگہیں ہیں جہان کل شام سے گندا پانی کھڑا ہے،مگر ایسے علاقوں میں نا انفیکٹڈ سی ایم گیا نا ہی رجیکٹڈ ایڈمنسٹریٹر،افسوس کہ بھنگی بھی پیسہ لے کر صفائی کرنے آرہے ہیں، اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے لیاقت آباد 10 نمبر انڈر پاس کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا بارش کا پانی جمع ہونے سے ٹریفک جام شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، بارش وقفوں میں ہوئی رستے اسکول گٹر کے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، ایس آئی ڈی سی ایل نے کام کیا گٹر نالے بنائے گئے،یہ کوئی بلاول یا مرتضیٰ وہاب کا کمال نہیں، تین نالے وفاق نے صاف کرائے،ان کے متاثرین کو معاوضہ بھی وفاق نے دیاسندھ حکومت کے حصے میں آنے والے 500 نالے صاف نہیں ہوئے، سندھ حکومت بتائے وہ نالے صاف کیوں نہیں ہوئے، شاہراہ فیصل کی تصاویر لگاکر کہتے ہیں شہر صاف ہے، یہاں کی عوام کو پانی نہیں ملتا، ہائیڈرینٹ بھرے ہوئے ہیں، منشیات کے 363 اڈے پولیس کی سرپرستی میں کراچی میں چل رہے ہیں، کراچی حیدرآباد اور بقیہ سندھ کے لیے الگ نظام ہے بنا دیا گیا ہے، آج بزنس کمیونٹی کا احتجاج بھی جاری ہے تاجر برداری کے احتجاج کی حمایت کرتے ہیں ان کے تمام مطالبات منظور کئے جائیں، معاون خصوصی کے لوگ کے ایم سی اور ، ڈی ایم سی سے بھتہ لے رہے ہیں،اسکول گٹر بن چکے ہیں، کراچی کو تباہ کررہے ہیں،اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے کراچی سائیٹ ایریا کا بھی دورہ کیا، اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ، رکن سندھ اسمبلی سعید آفریدی نے وفاقی فنڈ سے تعمیر گارڈن سے بنارس تک بنائی گئی نئی سڑک کا بھی دورہ کیا، اس پر موقعہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا یہ سڑک ہر بارش میں ڈوب جاتی تھی اور علاقہ میں پانی بھر جاتا تھا، وفاقی حکومت کے فنڈ سے نکاسی آب کا عمل بھی بہتر کیا گیا، شکریہ عمران خان شکریہ کپتان، یہ روڈ ایس آئی ڈی سی ایل کی جانب سے بنایا گیا، اس بارش میں کوئی پانی یہاں کھڑا نہیں ہوا، پورے انتظام کے ساتھ اس سڑک کو بنایا گیا ہے، پاکستان کے جھنڈے اس پوری سڑک پر لگے ہوئے ہیں، ساڑھے پانچ کلو میٹر کی سڑک پر ٹریفک رواں دواں ہے، ایم پی اے سعید آفریدی نے کہا کراچی سب سے زیادہ جنریٹ پیدا کرنے والا شہر ہے، انتظامیہ کا مقصد صرف شہر کو لوٹنا ہے،پ پ کے لوگ زکوٰۃکا پیسہ بھی نہیں چھوڑتے،وہ نالے صاف کہاں سے کریں گے؟ انڈر پاس پانی میں ڈوبا ہوا ہے کوئی نکالنے کے لئے انتظامیہ کا بندہ نہیں آیا ہے۔#/s#
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں