لاہور ( پی این آئی ) پاکستان پیپلز پارٹی کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن بھی پارلیمنٹ سے استعفیٰ دینے سے کترانے لگی ہے۔معروف صحافی نعیم اشرف کی رپورٹ کے مطابق پی ڈی ایم کے اجلاس میں اسمبلیوں سے استعفوں پر ن لیگ نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔اس اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف بھی شریک تھے۔اجلاس میں مولانا فضل الرحمن کی جانب سے استعفوں کی تجویز پر لیگی رہنماؤں نے دبے الفاظ میں اعتراض کیا۔نوازشریف نے کہا ہے کہ استعفوں سے پہلے یقینی بنائیں کہ ضمنی انتخاب نہ ہو سکے،دیگر لیگی رہنماؤں کا بھی ایسا ہی موقف تھا کہ ایسا نہ ہو ہم استفعیٰ دے دیں اور حکومت ضمنی انتخابات کروا لے۔اپوزیشن کی آدھی جماعتیں استعفیٰ نہ دیں تو اس کا فائدہ نہیں ہو گا۔یہاں واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی شروع سے ہی اسمبلیوں سے استعفے دینے کی مخالف رہی ہے۔جنوری 2021ء میں حکومت مخالف احتجاجی تحریک پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ہونے والے اجلاس میں سابق صدرآصف علی زرداری نے کہا کہ ہمیں صورتحال دیکھنا ہو گی،استعفوں کے لیے موسم سرد ہے، لوگ خود نہیں نکل رہے،معاملہ بہتر موسم تک لے جائیں۔ یہ نہ ہو کہ استعفوں پر حکومت الیکشن کروالے،جس پر سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اگر آپ بہترتياري سے استعفوں پر بات کرتے ہیں تو کوئی اعتراض نہیں۔سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے تحریک عدم اعتماد کی بات کی تو نواز شریف ناراض ہوئے اور کہا کہ تحریک عدم اعتماد پرہمیں اسٹیبلشمنٹ کی مدد لینا پڑے گی، کیا آپ ایسا کہہ رہے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کی مدد لی جائے،جوڑ توڑ کے لیے پیسے لگیں گے اور یہ کام کبھی اسٹیبلشمنٹ کے بغیر نہیں ہوتا۔ اختر مینگل نے بھی نواز شریف کی بات کی تائید کی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں