خیرپور( آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت جلد آرہی ہے ،نوکریوں سے نکالے گئے ملازمین کو بحال کرینگے ،عمران خان عوام سے ان کے انسانی، جمہوری اور معاشی حقوق چھیننا چاہتا ہے عوام کو مہنگائی کی سونامی میں ڈبو دیا گیا ہے ،عوام بھوکے،نوجوان بے روزگار ،کسانوں اور مزدوروں کو محنت کا صلہ نہیں مل رہا لیکن خان صاحب اسلام آباد میں حکومت کے تین سال مکمل ہونے پر جشن منارہے ہیں۔ خیرپور میں وسان ہاوَس میں ورکرز کنوینشن سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ ان کی پارٹی حکومت کی یہ ذمیداری ہوگی کہ وہ نوجوانوں کو روزگار دے۔ پی ٹی آئی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان عوام سے ان کے انسانی، جمہوری اور معاشی حقوق چھیننا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے عوام کو مہنگائی کی سونامی میں ڈبو دیا ہے۔ عوام بھوکا ہے، نوجوان بے روزگار ہیں، کسان کو فصل کی قیمت نہیں مل رہی، مزدور کو محنت کا صلہ نہیں ملتا، لیکن خان صاحب اسلام آباد میں جشن منا رہا ہے۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ خانصاحب نے ہر صوبہ پر ڈاکہ ڈالا ہے، جب این ایف سی پر عملدرآمد نہیں ہوتا، 18 ویں ترمیم پر ڈاکہ ڈالا جاتا ہے، تو وہ صرف سندھ کے ساتھ نہیں، بلکہ پنجاب، خیبر پختونخواہ اور بلوچستان سے ناانصافی ہوتی ہے۔ جب ایک صوبے سے ناانصافی ہوتی ہے، تو وہ پورے پاکستان سے ناانصافی ہوتی ہے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نوجوان دو دو ڈگریاں لے کر دھکے کھا رہے ہیں۔ ایک سازش کے تحت سندھ پبلک سروس کمیشن پر تالا لگایا گیا ہے، جبکہ دیگر صوبوں پبلک سروس کمیشنز فعال ہیں۔ یہ سندھ اور اس کے نوجوانوں کے ساتھ کس قسم کا مذاق ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ خانصاحب نے 50 لاکھ گھر بنانے کا وعدہ کیا تھا، لیکن گھر بنانے کی بجائے ایک سازش کے تحت کچی آبادیوں کو گرایا جاتا ہے اور امیروں کے گھروں کو بچایا جاتا ہے۔ بنی گالا کو تو ریگیولرائیز کیا جاتا ہے، لیکن گجر نالہ کے مکینوں کو بے گھر کیا جاتا ہے۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ عمران خان نے جہاں این ایف سی اور حقِ روزگار پر تو ڈاکہ مارا ہے، لیکن عمران خان کی حکومت صوبے کے پانی پر بھی ڈاکہ مار رہی ہے۔ جس طرح ارسا lower riparian سے ناانصافی کر رہی ہے، ایسا تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔ اگر ہمارا پانی چوری کریں گے، تو تھر میں بچے اور کراچی میں شہری پانی کو ترستے رہیں گے۔ ہمیں دیوار سے نہ لگایا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پانی کی تقسیم منصفانہ کی جائے۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا دستور کہتا ہے کہ جہاں کے قدرتی وسائل ہوں گے، ان پر پہلا حق وہاں کے مقامی لوگوں کا ہوگا۔ جن صوبوں سے گئس نکلتی ہے، خواہ وہ سندھ ہو کہ بلوچستان اور سئی ہو یا گھوٹکی، اس پر پہلا حق وہاں کے لوگوں کا ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جن علاقوں سے گئس نکلتا ہے، سب سے پہلے انہیں گئس فراہم کی جائے۔ پی پی پی چیئرمین کارکنان پر زور دیا کہ وہ قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے نامکمل مشن کو پورا کرنے کی خاطر جدوجہد کو تیز کرنے کے لیئے تیار ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سلیکٹڈ، نااہل، نالائق اور ناجائز حکومت کو مسلط کی گئی ہے، اسے بھگانے کے لیئے جیالے میرا ساتھ دیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے بہت سے دوستوں پر بھروسہ کیا، لیکن ہم سمجھتے ہیں انہوں نے بھی دوکھا دیا، اور اب ہم اپنے پاوَ پر کھڑے ہوکر اپنی جماعت کی سیاست کریں گے اور تمام غیر جمہوری قوتوں کو بھگائیں گے۔ دریں اثنائ ، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وسان ہاوَس میں وزیراعلیٰ کے مشیر منظور حسین وسان سے ان کے بھائی اور ہمشیرہ کے انتقال پر تعزیت کی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے رانی پور میں رکن قومی اسمبلی پیر فضل علی شاہ اور رکن سندھ اسمبلی سید پیار علی شاہ کی والدہ اور بھائی سید رفیق شاہ اور ان کی اہلیہ کے انتقال پر تعزیت کی۔ پی پی پی چیئرمین نے پیر فضل علی شاہ اور سید پیار علی شاہ سے ان کے بھتیجے اور ضلع خیرپور میں پی پی پی کے سابق صدر قمر زمان شاہ کے انتقال پر بھی تعزیت کی۔ دریں اثنائ ، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کے دورے کے تیسرے دن کا آغاز کیا، تو نوابشاہ سے لے کر خیرپور تک جگہ جگہ پارٹی کارکنان اور عوام کی بڑی تعداد نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں