لاہور(پی این آئی) تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی سردار خرم خان لغاری پر ایک خاتون کی طرف سے جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا گیا اور پولیس کو رپورٹ درج کرائی گئی تھی۔ اس رپورٹ میں متاثرہ لڑکی کی طرف سے کہا گیا تھا کہ خرم لغاری نے ایک جعلی نکاح نامہ بھی بنوا رکھا ہے۔ لڑکی کے اس الزام کو درست ثابت کرتے ہوئے خرم لغاری نے مقدمے کے اندراج کے اگلے ہی روز متاثرہ خاتون کو اپنی بیوی قرار دے ڈالا ہے۔متاثرہ خاتون کا نام آمنہ یعقوب ہے جس نے ایف آئی آر میں کہا ہے کہ ملزم اسے ایک سال سے زائد عرصے تک بلیک میل کرکے جنسی زیادتی کانشانہ بناتا رہا۔ اس نے خاتون کو بتا رکھا تھا کہ وہ کنوارہ ہے تاہم بعد میں وہ شادی شدہ نکلا۔خاتون نے پولیس کو بتایا کہ ملزم نے اسے کسی کو بتانے کی صورت میں قتل کی دھمکی دے رکھی تھی جس کی وجہ سے وہ اب تک خاموش رہی۔ رپورٹ کے مطابق دوران تفتیش ملزم نے خاتون کو اپنی بیوی تو قرار دے دیا لیکن وقتی طور پر نکاح نامہ پیش کرنے میں ناکام رہا۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے پولیس کو حکم دے دیا ہے کہ وہ ’رکن صوبئی اسمبلی‘ کو 31اگست 2021ءتک گرفتار نہ کرے۔ چنانچہ پولیس نے تاحال ٹیلی فون کے ذریعے ہی ملزم سے رابطہ کیا ہے۔ آمنہ یعقوب کی طرف سے یہ الزام بھی عائد کیا گیا تھا کہ ملزم نے ان کے گھر میں گھس کر فائرنگ بھی کی ہے۔ پولیس نے ٹیلی فون پر اس حوالے سے بھی ملزم سے بات کی۔ ملزم نے خود پر عائد تمام الزامات کو مسترد کر دیا اور کہا کہ خاتون اس کی بیوی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں