اسلام آباد (پی این آئی) وزیر اعظم عمران خا ن نے گذشتہ روز وفاقی دارالحکومت کے کنونشن سینٹر میں اپنی حکومت کی تین سالہ کارکردگی رپورٹ لانچ کیےجانے کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف پر ایک وقت ایسا بھی آیا تھا جب پانچ چھ لوگ رہ گئے تھے اور ان کو بھی گھر والوں کو بتاتے ہوئے شرم آتی تھی کہ وہ تحریک انصاف کے ممبر ہیں، لوگ ہمارا مذاق اڑاتے تھے۔ حکومت کی تین سالہ کارکردگی کے حوالے سے منعقد ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا مزید کہا تھا کہ آج تین سال کی کارکردگی لوگوں کے سامنے رکھ رہے ہیں۔۔۔۔۔
ن لیگ بکھرنے لگی، قیادت کے اندراختلافات کھل کرسامنے آ گئے
کراچی (پی این آئی) دباؤ اور خوف کی فضا میں مسلم لیگ ن کے اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں جن کے نتیجے میں پاکستان کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت بکھرنے لگی ہے۔ اس حوالے سے مسلم لیگ ن کے رہنما اور نواز شریف اور مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر عمر نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پارٹی ورکرز کسی بھی سودے بازی والے لیڈر کو قبول کرنے پر تیار نہیں ہیں، اس بات کا پارٹی رہنماؤں پر بہت پریشر ہے۔محمد زبیر نے کہا کہ ورکرز کے اندر بہت غصہ ہے، ان کا رویہ بہت سخت ہے وہ کوئی ایسا کام کرنے یا کسی ایسے لیڈر کو سپورٹ کرنے کو تیار نہیں جو کسی بھی قسم کی سودے بازی کرے گا یا اس (سودے بازی) کے نتیجے میں مسلم لیگ ن کو اپنے مؤقف سے تھوڑا پیچھے ہٹنے پر مجبور کرے گا۔ یہی سب سے بڑا پریشر ہے مسلم لیگ نون کی لیڈر شپ پر۔ اور یہ کوئی اتنا آسان کام نہیں۔پارٹی کی مرکزی قیادت کے ترجمان محمد زبیر نے اپنے اس انٹرویو میں کہا کہ کراچی میں حال ہی میں ہونے والے واقعات جس میں ن لیگ سندھ کے سیکریٹری جنرل مفتاح اسماعیل کا استعفیٰ اور اس سے پہلے ہونے والے واقعات ہوئے، ان پر بھی ورکروں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے، بالخصوص سینئر لیڈر شپ کے لیے یہ بہت بڑا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کی توقعات اب بالکل مختلف ہو چکی ہیں، وہ تو اب لڑ کر اور چھین کر لینا چاہتے ہیں جو بھی ان کا حق ہے۔اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ ورکر سمجھتے ہیں ان کی حکومت ختم کی گئی، اور یہ حکومت صرف ایک مرتبہ ختم نہیں ہوئی بلکہ 1993 اور اس کے بعد 1999 اور پھر ابھی 2014 میں کوشش کی گئی کرانے کی اور بالآخر عدالت کے ذریعے وزیراعظم نواز شریف کو گھر بھیج دیا گیا۔ ورکر یہ سمجھتا ہے کہ ان کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا یہ سب کچھ اتنا آسان نہیں ہے۔محمد زبیر عمر نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف پارٹی کے صدر ہیں اور ان کے بغیر پارٹی نہیں چل سکتی۔میں ان کے بغیر عوام میں نہیں جا سکتا۔ انہوں نے پنجاب میں جو کام کیے وہ آج بھی مسلم لیگ ن کی علامت ہیں، اسی طرح مریم نواز جس طریقے سے سامنے آئی ہیں انہوں نے اس خلا کو پر کیا ہے، جس وقت میں وہ سامنے آئیں اس وقت ایک جارحانہ لیڈر شپ کی ضرورت تھی اور انہوں نے بڑی مہارت سے اس خلا کو پر کیا۔محمد زبیر عمر سمجھتے ہیں کہ مریم نواز اور شہباز شریف کا اکٹھے کام کرنا پارٹی کے لیے انتہائی خوش آئند ہوگا، اس سے بہتر کوئی کومبی نیشن نہیں ہو سکتا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ اس کومبی نیشن میں سب سے بڑی رکاوٹ کیا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ کہ سب سے بڑی رکاوٹ مسلم لیگ ن کو جس طریقے سے دیوار کے ساتھ لگایا گیا ہے اور مصیبتوں کے پہاڑ توڑے گئے ہیں سب سے بڑی رکاوٹ یہ ہے تاہم یہ رکاوٹ کس نے ڈالی ہے، انہوں نے اس کا نام نہیں لیا۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں