کابل (پی این آئی) ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ سوویت دور سے پاکستان کے خلاف منفی پراپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ پاکستان افغانستان میں کوئی مداخلت نہیں کرتا،ہمارے کابل فتح کرنے میں پاکستان کا کوئی کردار نہیں ہے، کابل اپنے زور بازو سے فتح کیا ہے، پاکستان سے تعلقات کی بنیاد پراپیگنڈے پر نہیں اصولوں کی بنا پر ہوگی۔ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت کو مثبت رویہ اپنانا چاہیے۔ بھارت کو کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دینا ہوگا، افغانستان کے عوام کشمیریوں کے شانہ بشنانہ کھڑے ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ بھارت یا کسی بھی دوسرے ملک کو افغانستان کی داخلی پالیسی میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔ بھارت خطے کا اہم ملک ہے، اس سے بھی اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن وہ منفی پراپیگنڈے سے باز رہے، بھارت افغان عوام کے مفادات کے مطابق اپنی پالیسی وضع کرے۔ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، اس کے خلاف افغان سرزمین استعمال نہیں ہونے دیں گے، نہیں لگتا کہ اب پاکستان مخالف کوئی تنظیم افغانستان میں موجود ہے، اگر کسی تنظیم نے پاکستان میں گڑ بڑ کی کوشش کی تو اسے روکیں گے۔نئی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا یہ مناسب نہیں ہوگا کہ عالمی دنیا ہمیں تسلیم نہ کرے، دنیا افغان عوام کی خواہشات کا احترام کرے، ہمیں بڑی تعداد میں افغانوں کی حمایت حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا تجربہ اور قوت پہلے سے زیادہ ہوگئی ہے، حکومت سازی امریکی انخلا سے پہلے مکمل کرلی جائے گی، امید ہے کہ سب افغانستان کی بہتری کیلئے مل کر چلیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں