لاہور (پی این آئی ) پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر اور مقامی سینئر ایڈووکیٹ نے لاہور کی معروف ٹک ٹاکر لڑکی عائشہ اکرام کو ملازمت سے فارغ کروانے کے لئے ایم ایس پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو قانونی نوٹس بھجوا دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ مذکورہ ایڈووکیٹ نے قانونی نوٹس میں موقف اختیار کیا ہے کہ عائشہ اکرام ایک سرکاری ملازم ہے جس نے گریٹر اقبال پارک ٹک ٹاک بنانے کے لئے وہاں جانے سے قبل اپنے ٹک ٹاک اکائونٹ پر شہریوں کو پہنچنے کی دعوت سے متعلق پوسٹ لگائی جس کے نتیجے میں سینکڑوں شہری وہاں پہنچ گئے۔ عائشہ اکرام نے سرکاری ملازم ہوتے ہوئے وہاں غیر مہذب انداز میں ٹک ٹاک شوٹ کئے جس سے ملکی ساکھ کو نقصان پہنچا سرکاری ملازمت سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی پر ٹک ٹاکر عائشہ اکرام کو ملازمت میں نہیں رہنا چاہئے اور اسے ملازمت سے فارغ کرنا چاہئے، دوسری جانب ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت نے گریٹر اقبال پارک بدسلوکی کیس میں ملوث ایک اور ملزم عثمان عزیز شیخ کی جانب سے دائر کردہ درخواست عبوری ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے ملزم کی 4 ستمبر تک عبوری ضمانت منظور کرلی ہے اور ملزم کو شامل تفتیش ہونے کا حکم بھی دیا ہے درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ ایک شریف شہری ہے اور پولیس اسے تفتیش کے لئے طلب کررہی ہے اسے ڈر ہے کہ کہیں اسے پولیس گرفتار نہ کرلے جبکہ وہ پولیس کے روبرو شامل تفتیش ہو کر اپنی بے گناہی کے ثبوت دینا چاہتا ہے واضح رہے کہ اس سے قبل اسی کیس میں ملوث دیگر دو ملزمان آصف اور شیروز شہزاد بھی عبوری ضمانت پر رہا ہیں اور عبوری ضمانت کرانے والے ملزمان کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں