لاہور (پی این آئی)گریٹر اقبال پارک میں خاتون کو ہراساں کرنے کا واقعہ، پنجاب حکومت نے پارکوں میں ٹک ٹاکرز کے داخلے پر پابندی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا، 2 سے زائد مردوں کے ایک ساتھ پارک میں داخلے پر پابندی پر بھی غور شروع۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے پارکوں میں ٹک ٹاکرز کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔پارکس اینڈہارٹیکلچر اتھارٹی پنجاب نے پارکوں میں ٹک ٹاکرز کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔وی سی پی ایچ اے کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاکر کو پارکوں میں داخلے سے پہلے اجازت نامہ جمع کرانا ہو گا اور باضابطہ اجازت نامے کے بعد انہیں ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کی اجازت ہو گی۔اتھارٹی کی جانب سے 2 سے زائد مردوں کے ایک ساتھ پارک میں داخلے پر پابندی پر بھی غور کیا جارہا ہے تاہم فیملیز پر کوئی پابندیاں عائد نہیں کی جارہیں البتہ ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنا ہوگا۔اتھارٹی نے پابندی کافیصلہ گریٹر اقبال پارک میں خاتون کو ہراساں کرنےکےباعث کیا ہے۔ ساتھ ہی سیکورٹی مزید سخت اور انتظامی امور کو بہتر بنایا جارہا ہے۔واضح رہے کہ گریٹر اقبال پارک میں خاتون سے بدسلوکی کے کیس سے متعلق اہم پیش رفت ہوگئی ، متاثرہ لڑکی نے شناخت پریڈ کے دوران3 ملزمان کو پہچان لیا ، گریٹر اقبال پارک واقعے کے ملزمان کی شناخت پریڈروزانہ کی بنیاد پر جاری ہے ، اب تک 40 گرفتار افراد کی شناخت پریڈ کی جاچکی ہے ، دوران شناخت پریڈ عائشہ اکرم نے 3 ملزمان کو کنفرم اور 2 کو مشکوک قرار دیا ، مزید 30 افراد کی شناخت پریڈ بھی جلد کی جائے گی۔ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے دست درازی اور اسے بے لباس کرنے کے کیس میں گرفتار ملزمان نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹک ٹاکر عائشہ کو بھی گرفتار کیا جائے ، ہمیں انصاف چاہئیے،ہم نے کچھ نہیں کیا،پولیس نے ہمیں بلا جواز گرفتار کیا ہے ، ملزمان کے اہل خانہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بچے بے گناہ ہیں ، انہیں بلا جواز گرفتار کیا گیا ہے ، ایک ملزم کی فیملی نے کہا کہ 14 اگست کو ہمارا بچہ گھر میں تھا،ایک اور گرفتار ملزم نے کہا کہ ہمارا بچہ بھی ان کے ساتھ تھا جس پر اسے گرفتار کر لیا ، ایک اور فیملی نے بھی حکام سے مطالبہ کیا کہ عائشہ اکرم کو بھی شامل تفتیش کیا جائے ، 12 اگست کو عائشہ اکرم نے مسیج کرکے لڑکوں کو وہاں بلایا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں