لاہور (پی این آئی) پولیس نے مینار پاکستان پر گریٹر اقبال پارک میں ہجوم کے ہاتھوں ہراسانی کا نشانہ بننے والی عائشہ اکرم کو حفاظتی تحویل میں لے لیا۔عائشہ اکرم کو بعض لوگوں سے جان کا خطرہ ہے۔ انہیں مختلف نمبرز سے دھمکی آمیز فون کالز موصول ہوئیں جب کہ بہت سے لوگ ان کے گھر بھی آئے جس کے باعث پولیس نے انہیں حفاظتی تحویل میں لے لیا۔عائشہ اکرم کے بھائی صدام کے مطابق ان کی بہن پیشے کے اعتبار سے نرس ہیں اور پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) کے ہاسٹل میں رہتی ہیں تاہم 14 اگست کے واقعے کے بعد سے وہ گھر پر موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 14 اگست کو عائشہ گھر آرہی تھیں کہ راستے میں گریٹر اقبال پارک میں ویڈیو بنانے کیلئے رک گئیں، اس دوران پولیس کا فون آیا کہ ان کا جھگڑا ہوگیا ہے ، ہم نے جا کر دیکھا تو معلوم ہوا کہ اسے کئی لوگوں نے ہراساں کیا اور اس کے کپڑے پھاڑ دیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں