لڑکیوں کو سب سے پہلے اپنی عزت دیکھنی چاہئے، عائشہ اکرم کا ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا مطالبہ

لاہور(پی این آئی) ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کی جانب سے سوشل میڈیا ایپ پر پابندی لگانے کے مطالبے سے متعلق ایک پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق مینار پاکستان پر بدسلوکی کا نشانہ بننے والی ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کی ایک پرانی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، جس میں خاتون کی جانب سے ٹک ٹاک کیخلاف اپنے خیالات کا اظہار کیا گیا۔مذکورہ ویڈیو میں عائشہ اکرم ٹک ٹاک کو نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہتی ہیں کہ لڑکیوں کو سب سے پہلے اپنی عزت دیکھنی چاہیئے۔ خاتون ٹک ٹاکر کے مطابق میں ٹک ٹاک کے حق میں نہیں ہوں، اس کی وجہ سے ایسی خواتین باہر آگئیں جو گھروں میں بیٹھی تھیں۔ میں نے کئی لوگوں کی طلاق اور زندگیاں خراب ہوتے دیکھی ہیں اس لیے اس ایپ کو بند ہونا چاہیئے۔دوسری جانب مینار پاکستان پارک میں بدسلوکی کے واقعے کی تفتیش کے دوران اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پولیس نے متاثرہ لڑکی عائشہ کے دوست ریمبو کو بھی شامل تفتیش کر لیا ہے۔پولیس کے مطابق ریمبو اور عائشہ مل کر ٹک ٹاک ویڈیوز بناتے ہیں، ریمبو ہی عائشہ کو مینار پاکستان پر لے کر گیا تھا۔ ریمبو کے حوالے سے کئی انکشافات بھی سامنے آئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ریمبو کچھ عرصہ سے عائشہ کے گھر پر مقیم تھا، عائشہ کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بھی ریمبو چلاتا ہے۔ عائشہ کے والدین اس کے دوست ریمبو کے شدید خلاف ہیں۔مزید بتایا گیا ہے کہ عائشہ ٹک ٹاک اور سوشل میڈیا سے متعلق تمام سرگرمیاں ریمبو کے مشورے سے ہی کرتی ہے۔ اس کے علاوہ مینار پاکستان واقعے سے متعلق بھی یہ انکشاف ہوا ہے کہ متاثرہ لڑکی عائشہ نے ایس ایچ او سے مزید کارروائی نہ کرنے کا کہا تھا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق عائشہ کے ساتھیوں نے 15 پر پولیس کو پہلی کال 7 بج کر 15 منٹ پر،دوسری 7 بج کر 26 منٹ اور تیسری 8 بج کر 15 منٹ پر کی۔متاثرہ خاتون کو ڈولفن ٹیم ایس ایچ او لاری اڈہ کے پاس چھوڑ کر گئی۔ ایس ایچ او نے پہلی ایف آئی آر اپنی مدعیت میں درج کرکے خاتون کو گھر بھیجا۔ٹک ٹاکر لڑکی کے ساتھ شرمناک واقعے کے موقع پر مدد کے لیے پہنچنے والے ڈولفن اہلکار نے کہا کہ ہم اطلاع ملتے ہی روانہ ہو گئے تھے لیکن مینار پاکستان پر رش کی وجہ سے پہنچنے میں تیس منٹ لگ گئے۔مینار پاکستان گیٹ سے اسٹیج تک پہنچنے میں 30منٹ لگے۔ 500 سے 700 لوگوں نے لڑکی کو گھیرا ہوا تھا۔زمان قریشی نے بتایا کہ جب ہم پہنچے تو لڑکی برہنہ اور نیم بے ہوش تھی۔قریب موجود لڑکوں سے قمیض لے کر لڑکی کو پہنائی۔

close