لاہور (پی این آئی) مینار پاکستان کے گریٹر اقبال پارک میں ہجوم کے ہاتھوں ہراسانی کا نشانہ بننے والی ٹک ٹاکر لڑکی کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ اس نے تین بار پولیس کو کال کی۔نجی ٹی ویےنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ متاثرہ لڑکی عائشہ اکرم نے پولیس کو پہلی کال سات بج کر 15 منٹ پر کی۔ اس نے دوسری کال سات بج کر 26 منٹ پر اور پولیس کو تیسری کال آٹھ بج کر 15 منٹ پر کی۔لڑکی کی مدد کیلئے پہنچنے والے ڈولفن پولیس کے اہلکار زمان قریشی کے مطابق رش کی وجہ سے پولیس ٹیم کو مینار پاکستان کے گیٹ سے سٹیج تک پہنچنے میں 30 منٹ کا وقت لگا۔ جب وہ موقع پر پہنچے تو عائشہ اکرم برہنہ حالت میں نیم بیہوش پڑی ہوئی تھی۔ قریب موجود لڑکوں سے قمیض لے کر اسے پہنائی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈولفن پولیس کی ٹیم نے متاثرہ لڑکی کو سٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) لاری اڈہ کے حوالے کیا۔ متاثرہ لڑکی نے ایس ایچ او سے مزید کارروائی نہ کرنے کا کہا تاہم ایس ایچ او نے اپنی مدعیت میں پہلا مقدمہ درج کرکے لڑکی کو گھر بھیج دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں