لاہور(نیوز ڈیسک)آئی جی پنجاب انعام غنی نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو مینار پاکستان پر خاتون کے ساتھ پیش آئے واقعے کی ابتدائی رپورٹ پیش کردی۔آئی جی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ واقعے میں ملوث بعض افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ویڈیوز کی مدد سے نادرا کے ذریعے ملزمان کی شناخت کا عمل جاری ہے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کل صبح تک حتمی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔وزیر اعلیٰ نے خاتون کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بارے میں کل اجلاس دوبارہ طلب کرلیا، ان کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے۔تحقیقاتی کمیٹی سیکیورٹی پر مامور اہل کاروں کی غفلت اور ذمے داری کا تعین کرے گی۔ عثمان بزدار نے کہا کہ یہ ایک ٹیسٹ کیس ہے اور اس کیس کو جلد سے جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے، متاثرہ خاتون کو انصاف دلائیں گے، انصاف کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے۔لاہور پولیس نے مینارِ پاکستان پر ٹک ٹاکر لڑکی عائشہ اکرم کو ہراساں کرنے کے کیس میں واقعے کے حاصل کیے گئے 24 ویڈیو کلپس میں سے 56 افراد کی تصاویر حاصل کر لیں۔لاہور پولیس ذرائع کے مطابق تصاویر میں ان افراد کو لڑکی کے گرد دیکھا جاسکتا ہے، حاصل کی گئی تصاویر شناخت کے لیے نادرا بھجوا دی گئی ہیں۔لڑکی کے گرد جمع ہونے والے نوجوانوں کی تصاویر ’جیو نیوز‘ نے حاصل کرلی ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے 4 ٹیمیں تشکیل دی جاچکی ہیں۔نادرا کی جانب سے شناخت کے بعد ملزمان کے کوائف حاصل کیے جائیں گے۔پولیس ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ نادرا سے ملنے والی تفصیلات کی روشنی میں ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔واضح رہے کہ ٹک ٹاکر لڑکی سے بدسلوکی کا واقعہ 14 اگست کو مینارِ پاکستان کے گراؤنڈ میں پیش آیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں