پاکستان میں قائم حلالہ سینٹرز کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ حکومت نے واضح اعلان کر دیا

اسلام آباد(پی این آئی)وزیراعظم کے معاون خصوصی علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ حلالے کی شرط سے نکاح کی اجازت شریعت نہیں دیتی،اس نیت سے طلاق دینے والے شخص کیخلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے،شریعت میں کسی کو بھی حلالہ سینٹر بنانے کی اجازت نہیں ہے ،میرا وعدہ ہے اور پوری کوشش ہوگی کہ حلالہ سینٹر بند ہوں اور ان کے خلاف کارروائی ہو۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے علامہ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ شریعت میں حلالہ سینٹر کا تصور موجود نہیں ہے،اس پرتمام مفتیان متفق ہیں،حلالہ سینٹرکےنام پربننےوالے تمام اداروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے،اس پر 11محرم کو میری طرف سے ایک خط اسلامی نظریاتی کونسل اور وزیراعظم عمران خان کو بھیجا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ طلاق کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے ،اس طرف دیکھنے کی بھی ضرورت ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں