لاہور ( پی این آئی ) حکومت نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ، ایف بی آر نے 30 ستمبر تک ملازمین اور افسروں کو گوشوارے جمع کرانے کا پابند بنانے کیلئے گورنر ہاؤس ، ایوان وزیراعلیٰ ، چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب کو خط لکھ دیئے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق سالانہ 6 لاکھ روپے سے زائد تنخواہ لینے والے پرائیویٹ اور سرکاری تنخواہ دار ملازمین گوشوارے جمع کرانے کے پابند ہیں ، جس کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ریجنل ٹیکس آفس کی جانب سے سال 2021ء کے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کیلئے یاد دہانی مہم شروع کی ہے ، اس حوالے سے چیف کمشنر آرٹی او احمد شجاع خان نے 2 کمشنرز کی سربراہی میں ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔اس ضمن میں بتایا گیا ہے کہ ریجنل ٹیکس آفس کی طرف سے تمام صوبائی سیکرٹریز ، ڈی جی فوڈ اتھارٹی ، سی ای او ریلویز سمیت تمام اہم اداروں کے سربراہان کو خط لکھے گئے ہیں ، اس کے علاوہ تمام بڑے سرکاری اداروں اور ہسپتالوں میں کاؤنٹرز بھی قائم کیے جائیں گے۔اسی طرح فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی شرائط کے تحت رئیل اسٹیٹ ایجنٹس اور جیولرز کے غیر دستاویزی لین دین کی نگرانی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، اس ضمن میں ایف بی آر نے جیولرز اور رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کی نگرانی کے لیے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف نان فنانشل بزنس اور پروفیشنل دفتر قائم کردیا ہے، دفتر اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010ء کے تحت ان کاروبار میں کالے دھن کے استعمال کی نشاندہی کرے گا۔رپورٹ کے مطابق مانیٹرنگ کی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے ایف بی آر نے ڈائریکٹوریٹ قائم کرنے کے ساتھ عملہ بھی تعینات کیا۔ یاد رہے کہ حکومت نے گزشتہ برس دسمبر 2020ء میں کالے دھن کی فنانسنگ کی نگرانی کے لیے قانون سازی کی تھی جس کے بعد ایف بی آر نے رئیل اسٹیٹ ایجنٹس اور جیولرز کے لیے مشکوک لین دین کی رپورٹنگ کے لیے بھی ہدایات جاری کیں جب کہ ایسا سسٹم تشکیل دیا گیا ہے جو مشکوک لین دین پر لال جھنڈے کا سائن دے دیتا ہے، ریجن ٹیکس آفس کراچی کے اسٹیٹ ایجنٹس اور جیولرز کے ساتھ آگاہی سیشن بھی کرے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں