سعید غنی اور پیپلز پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی نے ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل میں پیش ہونے سے انکار کردیا

کراچی(آئی این پی)سعید غنی اور پیپلز پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی نے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)سائبر کرائم سرکل میں پیش ہونے سے انکار کردیا جبکہ شہلا رضا جمعرات کو پیش ہوگئیں،شہلا رضا نے ملزم کو پہچاننے سے انکار کرتے ہوئے بیان دیا ہے کہ وہ ملزم کو نہیں جانتیں،اس کا فون نمبر بھی ان کے موبائل میں نہیں ہے، جبکہ اس نے جو کلپ بھیجا وہ بھی کھول کر نہیں دیکھا،پیپلز پارٹی کے دیگر ورکرز اور مقامی عہدیدار بھی پیش ہوئے اور اپنے بیانات قلمبند کروائے۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال کے معاملے پر وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کی (آج)جمعہ کو ایف آئی اے میں طلبی ہے تاہم انہوں نے پیش ہونے سے انکار کردیا ہے۔ایف آئی اے کی جانب سے پیپلز پارٹی کے رہنماں کو نوٹسز کی ہارڈ کاپیز بھی بھجوادی گئی ہیں، اس سے قبل نوٹس سوشل میڈیا پر بھیجا گیا تھا جس پر سعید غنی نے اعتراض کیا تھا۔سعید غنی کا کہنا ہے کہ وہ دیکھنا چاہتیہیں کہ ایف آئی اے کیا کارروائی کرے گا۔ایف آئی اے نے چیف جسٹس پاکستان کے خلاف نازیبا زبان کے استعمال کے معاملے پر کل صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کو بھی طلب کر رکھا ہے۔علاوہ ازیں رہنما پیپلز پارٹی شہلا رضا نے آج پیش ایف آئی اے کے سامنے پیشی دی۔ چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال کے معاملے پر ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل میں پیپلز پارٹی کے رہنماں اور اراکین اسمبلی کی جمعرات سے طلبی تھی۔ایف آئی اے حکام کے مطابق اراکین قومی اسمبلی نے کراچی آنے سے یہ کہہ کر معذرت کرلی کہ وہ قومی اسمبلی کے سیشن کے سلسلے میں اسلام آباد میں ہیں جبکہ صوبائی وزیر شہلا رضا سائبر کرائم سرکل میں پیش ہوگئیں۔ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ شہلا رضا نے ملزم کو پہچاننے سے انکار کرتے ہوئے بیان دیا ہے کہ وہ ملزم کو نہیں جانتیں،اس کا فون نمبر بھی ان کے موبائل میں نہیں ہے، جبکہ اس نے جو کلپ بھیجا وہ بھی کھول کر نہیں دیکھا۔پیپلز پارٹی کے دیگر ورکرز اور مقامی عہدیدار بھی پیش ہوئے اور اپنے بیانات قلمبند کروائے۔حکام کے مطابق سعید غنی، ناصر حسین شاہ اور اراکین سندھ اسمبلی کو کل طلب کیا گیا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں