نورمقدم کیس، ظاہر جعفر کے والدین کا تحقیقاتی اداروں سے عدم تعاون، سی سی ٹی وی فوٹیج کیسے حاصل کی گئی؟اہم انکشافات

اسلام آباد (پی این آئی) نور مقدم قتل کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار مبشر لقمان نے کہا کہ سوچنے کی بات یہ ہے کہ ظاہر جعفر کی والدہ عصمت نے کیوں بار بار سائبر کمپنی کو کال کی؟ تاہم اب پولیس ریکارڈ میں پتہ چلا ۔ ظاہر کے والد کا تو پتہ ہے کہ اس نے تھیراپی ورکس والوں‌ کو فون کیا تھا، انہوں نے بھی پولیس کو کال نہیں کی، اپنے چوکیداروں کو نہیں کہا کہ تم لڑکی کو بچاؤ، ادھر تھیراپی ورکس والوں کو بلایا تھا، پتہ نہیں کیا کرنا تھا، لاش کو ٹھکانے لگانا تھا یا کچھ اور کرنا تھا، یہ تو وہ ہی بتا سکتے ہیں۔مبشر لقمان نے اپنے وی لاگ میں انکشاف کیا کہ ظاہر جعفر کی والدہ نے ایک کمپنی کو کال کی، شاید وہی کمپنی سی سی ٹی وی کیمرہ کی سکیورٹی پرمامور ہوں۔انہوں نے کہا کہ مجھے اب پتہ چلا ہے کہ ظاہر جعفر نے اور اس کے والدین نے سی سی ٹی کیمرہ کے کوڈ نہیں دیے ، ان کوڈز کو بریک کیا گیا ہے۔ جس کے بات یہ شُبہ پیدا ہوتا ہے کہ کہیں ملزم کی والدہ نے اسی لیے تو فون نہیں کیے ، کہ اس کی تمام تصویریں ڈیلیٹ کردی جائیں، کسی طرح ان کو بھاگنے نہیں دینا۔انہوں نے مزید کہا کہ ان شاء اللہ درندے کو پھانسی لگے گی۔ انہوں نے مزید کیا کہا آپ بھی دیکھیں:یاد رہے کہ 20 جولائی کو اسلام آباد میں تھانہ کوہسار کے علاقے سیکٹر ایف سیون فور میں نوجوان خاتون کو لرزہ خیز انداز میں قتل کردیا گیا تھا۔ خاتون کو تیز دھار آلے سے بہیمانہ انداز میں قتل کیا گیا۔ لڑکی کا گلا کاٹنے کے بعد سر کاٹ کر جسم سے الگ کر دیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ نور مقدم قتل کیس میں ملزم امجد کے بیان کے بعد پولیس نے مقدمے میں اقدام قتل کی دفعہ بھی شامل کر دی گئی ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں