کراچی(آئی این پی ) وفاقی وزارت ساحلی امور نے ساحلِ کراچی پر پھنسے ہوئے بحری جہاز کو سمندری سفر کے لیے درست حالت میں نہ ہونے پر تحویل میں لے لیا ہے۔میرین مرکنٹائل ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز کو سرکاری تحویل میں لے لیا گیا۔ جہاز کو پاکستان مرچنٹ آرڈیننس 2001 کے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے تحویل میں لیا گیا۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مرکنٹائل میرین ڈپارٹمںٹ کے 22 جولائی کو سروے میں جہاز بحری سفر کے لیے موزوں نہیں پایا گیا۔ جہاز کا نیوی گیشن ایکوپمنٹ، مشینری اور ہل درست حالت میں نہیں ہیں جہاز کو اس حالت میں سمندر میں سفر کی اجازت دینے سے انسانی جانوں اور املاک کو خطرہ ہے۔ مرکنٹائل میرین ڈپارٹمٹ نے جہاز کی ری فلوٹنگ کے بعد کراچی پورٹ پر ہی لنگر انداز رکھنے کی ہدایت کی ہے تاوقتیکہ جہاز کی ضروری مرمت کرکے اسے سمندری سفر کے قابل نہ بنا لیا جائے۔جہاز کی مرمت کے بعد سروے کیا جائے گا۔ سروے میں جہاز سفر کے قابل ہوا تو اسے جانے کی اجازت دی جائیگی، ادھر ہینگ ٹونگ 77 جہاز کے پاکستان میں شپ ایجنٹ کیپٹن عاصم اقبال نے کہا ہے کہ جہاز کو سرکاری تحویل میں نہیں لیا گیا نہ ہی اسے سرکار نے ضبط کیا ہے ، یہ بین الاقوامی قانون کے مطابق اقدام ہے جس کا مقصد جہاز کی سمندر میں روانگی سے قبل جانچ پڑتال اور ضروری مرمت کو یقینی بنانا ہے ۔ جہاز کو بین الاقوامی ضابطوں کے مطابق ایڈمنسٹریشن کی جانب سے سی وردی نیس سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوگا جہاز کے انجن اور نیوی گیشن سسٹم سمیت تمام مشینری کی جانچ کی جائیگی اور جہاز کی تلے کا زیر آب بھی معائنہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جہاز کی ری فلوٹنگ کا آپریشن بدھ کو معمول کے مطابق ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں