آئندہ الیکشن کی تیاریاں، طاقتور حلقوں نے بلاول زرداری کو امیدیں دلوادیں، تہلکہ خیز انکشاف

اسلام آباد (پی این آئی) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سینئیر رہنما جاوید لطیف نے کہا کہ کشمیر اور سیالکوٹ کے بعد نواز شریف پر دباؤ ڈالا گیا اور عوام کو یہ دکھانے کی کوشش کی گئی کہ یہ جماعت آج بھی پاپولر ہے۔ اس سب کو دیکھتے ہوئے میں سمجھتا ہوں کہ یہ نئے انتخابات کی طرف جار ہے ہیں اور قبل از وقت انتخابات کروا سکتے ہیں۔جاوید لطیف نے کہا کہ یہ 2022ء میں انتخابات کروانا چاہتے ہیں۔ان کو غلط فہمی یہ ہے کہ جس طرح آزاد کشمیر اور سیالکوٹ کے الیکشن کو مینج کر لیا تھا اسی طرح عام انتخابات میں بھی کیا جائے گا لیکن اگر ایسا کیا گیا تو پاکستان میں خونریزی بہت زیادہ ہو جائے گی۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ طاقتورحلقوں نے انتخابات کی تیاری شروع کردی ہے اور بلاول بھٹو کو بہت اميدیں دلائی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے ہم راستے تلاش کر رہے ہیں تو ہم ایسا نہیں کرنا چاہتے وہ دروازے ہم بند کر چکے ہیں ۔ جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم یہ نہیں چاہتے کہ جو 73 سالوں میں ہوا، وہ آگے بھی ہو۔ کہا جاتا ہے کہ 70 کے وقت کا الیکشن صاف شفاف ہوا تھا ، حالانکہ وہ الیکشن بھی صاف شفاف نہیں تھا۔اُس وقت کے جنرل یحیٰی نے الیکشن سے ایک سال قبل ہی جو بھی منصوبہ بندی کرنی تھی وہ کر چکے تھے اور اس کے لیے انہوں نے ایک سال قبل ہی پری پول دھاندلی کر لی تھی۔ اُس وقت پاکستان ٹوٹ بھی گیا تھا پھر بھی وہ اس بات پر بضد رہے کہ مجھے صدر رہنا چاہئیے۔ جب ایسی خواہشات جنم لیتی ہیں تو پھر ملک ٹوٹتا بھی ہے اور بھنور میں بھی پھنستا ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں