لاہور ( پی این آئی ) معروف عالم دین مولانا طارق جمیل نے وزیراعظم عمران خان سے بار بار ملاقاتوں کی وجہ بتادی ، کہتے ہیں کہ وہ اکیلے اپنی جان سے لڑ رہے ہیں، اتنی جلدی تو تبدیلی نظر نہیں آتی ، حکمرانوں کو بات سمجھانا بھی ہماری ذمہ داری ہے ، ہم کنارہ کش ہو کر بیٹھ جائیں تو غلط لوگ ان کو گھیرلیں۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ویسے تو بہت عرصے سے ہماری سلام دعا ہے لیکن بطور وزیر اعظم جب عمران خان نے مجھے بلایا اور کہا کہ مولانا میں چاہتا ہوں کہ میرے نوجوان اپنے نبی کے ساتھ جڑ جائیں اور ان کی زندگی کو اپنائیں ، مستقبل میں عمران خان کامیاب ہوتے ہیں یا نہیں وہ ایک الگ معاملہ ہے لیکن ان کی سوچ سے بہت متاثر ہوں کیوں کہ یہ بات اس سے پہلے مجھے کسی حکمران نے نہیں کہی ، عمران خان نے بطور وزیر اعظم پہلی ملاقات میں کہا میں چاہتا ہوں کہ میں آپ کو کالجوں اور یونیورسٹیوں میں بھیجوں اور آپ کے بیان کرواؤں۔وزیراعظم عمران خان کے گذشتہ تین برسوں کے دور اقتدار سے متعلق سوال کے جواب میں مولانا طارق جمیل نے کہا کہ ملک میں 72 برس کا کچرا ہے اور ان کے پاس ٹیم بھی مضبوط کوئی نہیں ہے اور وہ اکیلے اپنی جان سے لڑ رہے ہیں تو اتنی جلدی تو تبدیلی نظر نہیں آتی ، میں ہر وقت ان کے ساتھ تو رہتا نہیں ہوں کہ بتا سکوں وزیراعظم عمران خان نے کیا اقدامات کیے ہیں، میرا تو اس سے ملاقات کا ایک سلسلہ ہے ، باقی یہ تو وہ بتائیں گے جو ساتھ رہتے ہیں ، حکمرانوں کو جا کر نصیحت کرنا تو ہمارے ذمے ہے لیکن ان سے مفاد اٹھانا یہ ایک سودے بازی کی بات ہے ، حکمرانوں کو بات سمجھانا بھی ہماری ذمہ داری ہے، ہم کنارہ کش ہو کر بیٹھ جائیں تو غلط لوگ ان کو گھیر لیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں