کراچی(آئی این پی ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کسی وقت بھی عام انتخابات ہو سکتے ہیں ہم اپنی تیاری کر رہے ہیں، اگر ہم عثمان بزدار اور عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لاتے ہیں تو کل حکومت گر جائے گی، وفاقی حکومت کراچی کے لیے کچھ کرنے کو تیار نہیں ہے، وفاقی حکومت اس صوبے کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے، حزب اختلاف کو ذاتی مفادات کے بجائے اصولوں کی سیاست کرنی ہو گی، اگر حزب اختلاف سنجیدہ ہے تو شخصی نہیں بلکہ اصولوں کی سیاست کرے، پیپلز پارٹی کی تجویز پر ہی پی ڈی ایم نے ضمنی انتخابات میں حصہ لیا تھا، پیپلز پارٹی کبھی بھی عوام کے سوا کسی اور کے اشاروں پر نہیں چلی، آئندہ آنے والی حکومت پیپلز پارٹی کی ہو گی، پیپلز پارٹی ہمیشہ عوام دشمنوں کی مخالفت کرے گی ۔ منگل کو چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں بیٹھے لوگوں کی عادت بن گئی ہے کہ خود سے کچھ کراچی کیلئے کرتے نہیں اور کسی دوسرے کو بھی کرنے نہیں دیتے، وفاق کو اس بات کی تکلیف ہے کہ پیپلز پارٹی دن رات محنت کر رہی ہے، سازشوں اور کم وسائل کے باوجود حقوق کی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق جو زیادتی کراچی کے ساتھ کر رہا ہے وہ سب دیکھ رہے ہیں، جبکہ کراچی سے کشمیر تک صرف پیپلز پارٹی کی آواز ہے اور عوام پیپلز پارٹی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ بلاول زرداری نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ کسی بھی وقت ملک میں عام انتخابات ہو سکتے ہیں، حکومت بہت غیر مستحکم اور غیر قانونی ہے، پیپلز پارٹی میں سیاسی شخصیات شامل ہو رہی ہیں اور ہم الیکشن کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پیپلز پارٹی، پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ تھی اور پی ڈی ایم نے ہمارے مشورے میں عمل کرتے رہے، سینیٹ الیکشن ،ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے فیصلے پر عمل کیا تو اس سے حکومت کو نقصان پہنچا تھا، وزیراعظم کو ہم نے اعتماد کا ووٹ لینے پر مجبور کیا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اگر اپوزیشن جماعتیں واقعی سنجیدہ ہیں تو پھر ذاتف نوعیت کی تحریک سے فرق نہیں پڑنے والا ہے ، ساری اپوزیشن کو متحد ہونا پڑے گا، تمام اپوزیشن سنجیدگی سے اگر حکومت کا خاتمہ چاہتی ہے تو یہ حکومت کل ختم ہو جائے گی، اپوزیشن کو ذاتی سیاست کو چھوڑنا ہو گا اور اصولوں کی سیاست کرنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے کو برا کہنا درست نہیں ہے، کل تک جب وہ مسلم لیگ کے انقلاب کو لیڈ کر رہے تھے تو وہ درست تھے لیکن پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے برے ہو گئے، لاہور اور پنجاب میں بیٹھے ترجمان کو کچھ معلوم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ درست نہیں ہے کہ پیپلز پارٹی اشاروں پر چل رہی ہے، پیپلز پارٹی کبھی کسی کے اشاروں پر چلی ہے نہ چلے گی۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ افغانستان کے معاملے پر ہمیں اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے جبکہ افغانستان کے بعد اگلا نشانہ پاکستان ہو گا، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرنا ضروری ہے، عمران خان کو اپنی پالیسی میں نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ دورہ امریکہ کے موقع پر واشنگٹن نہیں گیا، کچھ دنوں میں واشنگٹن کا دورہ کروں گا، جس کے بعد حکومت کی مزید چیخیں نکلیں گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاق نے کراچی کے لئے 11ارب روپے کا اعلان کیا لیکن ان میں سے ایک روپیہ ابھی تک نہیں دیا ہے جبکہ وفاقی حکومت سندھ کو این ایف سی میں اپنا حق بھی نہیں دے رہی ہے، وفاقی حکومت سندھ کے عوام سے زیادتی کر رہی ہے اور وفاقی حکومت کراچی کے عوام کو صرف تکلیف دے سکتی ہے، کوئی کام نہیں کر سکتے۔(اح+م ا)
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں