اسلام آباد (آئی این پی)وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں و کشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے کہا ہے کہ ریاست کو حقیقی معنوں میں تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ بنائیں گے ،خطے کی ترقی سے مقبوضہ کشمیر میں مثبت پیغام جائے گا۔ خوشحال آزادکشمیر ساری دنیا کے لیے مثال ہوگا ، عمران خان نے خود کو کشمیریوں کا سفیر قرار دیا ہے ،عمران خان کی قیادت میں پوری دنیامیں بھارتی مظالم بے نقاب کریں گے ،مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی جاری ہے ، دہشت گرد مودی مقبوضہ کشمیر پر مظالم ڈھا کر پوری دنیا کے منہ پر طمانچہ مار رہا ہے ، مودی سرکار نے کشمیریوں پر مظالم ڈھا کر اقوام متحدہ کی ساکھ کو خطرے سے دو چار کر دیا ہے ،بھارتی مظالم پر اقوام متحدہ نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو دنیا میں اس کی اہمیت ختم ہو جائے گی۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے یہاں جموں کشمیرہاؤس اسلام آبا د میں حریت رہنما عبدالحمید لون کی قیاد ت میں وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر عبدالحمید لون نے مقبوضہ کشمیر کی قیادت اور عوام کی طرف سے نیک خواہشات کا پیغام بھی وزیراعظم کو دیا۔ عبدالحمید لون نے وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی وی پر ایل او سی کے علاقے سے وزیراعظم کی نامزدگی کی خبر چلتے ہی مقبوضہ کشمیر کے عوام میں خوشی کی لہر دوڑگئی۔ آپ کے وزیراعظم بننے پر مقبوضہ کشمیر میں جشن منایا گیا ہے۔ حمید لون کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام اس بات پر بے حد خوش ہیں کہ ایل او سی کے علاقے سے وزیراعظم نامزد کیا گیا جو مقبوضہ کشمیر کے عوام کی تکالیف سے بخوبی آگاہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے دہشت گردی کی تمام حدیں عبور کر لی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا دیا گیا ہے۔ بھارتی فوجی دہشت گردوں سے مقبوضہ کشمیر کی مائیں، بہنیں، بیٹیاں تک محفوظ نہیں۔ بھارتی دہشت گرد فوج نہ صرف نوجوانوں کو شہید کر رہی بلکہ ماؤں بہنوں پرتشدد معمول بن چکا ہے۔ خواتین کی عصمت دری میں بھی دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔ مودی سرکارنے ریاستی قیادت پر بھی ظلم کے پہاڑ توڑ رکھے ہیں۔ ریاست کی ساری لیڈر شپ کو ڈیٹھ سیل میں قید کر رکھا ہے۔ وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر کا کہنا تھا کہ میں خود ایل او سی سے ہوں اور میرے علاقے میں کوئی گھر ایسا نہیں جو بھارتی دہشت گردی کا شکا ر نہ ہو۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی تکالیف کا احساس ہے مسئلہ کشمیر میری ترجیحات میں سر فہرست ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے خود کو کشمیر کا سفیر قرار دیا ہے۔ وزیراعظم کی قیادت میں پوری دنیا میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کریں گے۔ انہوں نے کہا کفر کا نظام چل سکتا ہے ظلم کا نہیں۔ بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں مظالم اپنی انتہا پر پہنچ چکے ہیں۔ بھارت کو اب یہ اندازہ ہو چکاہے کشمیریوں کی آواز کو طاقت سے نہیں دبایا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ بھارت چاہے جتنا مرضی ظلم کر لے کشمیری اپنے حق خودارادیت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ وزیراعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیرکا کہنا تھا کہ تنازعہ کشمیر زمین کے ٹکڑے کا تنازعہ نہیں بلکہ انسانی زندگیوں اور انکی آزادی کا تنازعہ ہے۔ اقوام عالم کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں