لاہور (پی این آئی)تعلیمی ادارے بند کرنے کی تجویز مسترد کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں۔محکمہ صحت کی جانب سے بڑھتے ہوئے کورونا کیسز پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور ایک بار پھر تعلیمی ادارے بند کرنے کی تجویز دے دی گئی ۔محکمہ صحت نے تجویز ایپکس کمیٹی کو بھجوا ئی گئی۔محکمہ صحت نے پنجاب میں تعلیمی اداروں کی بندش پر نظرِ ثانی کی درخواست کی۔ذرائع محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ کورونا کی چوتھی لہر بچوں کے لیے خطرہ ہے۔حکومت تعلیمی ادارے کھولنے کے لیے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ تعلیمی ادارے بند کرنے یا کھولنے سے متعلق فیصلہ صوبے خود کریں لہذا محکمہ صحت نے پنجاب حکومت کو بڑھتے ہوئے کورونا کیسز سےمتعلق آگاہ کر دیا ہے اور یہ بھی بتایا ہے کہ کورونا کی چوتھی لہر بچوں کےلیے خطرے کا باعث بن سکتی ہے۔لاہور سمیت ملتان ، میانوالی اور دیگر شہروں میں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے۔لہذا حکومت پنجاب تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کرے کیونکہ بھارتی وائرس بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔ تاہم حکومت نے تعلیمی ادارے کھلے رکھنے پر اتفاق کی ہے۔حکومت نے محکمہ صحت کی تعلیمی ادارے پھر سے بند کرنے کی تجویز مسترد کر دی ہے جب کہ این سی او سی سے مشاورت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔محکمہ صحت کی جانب سے کورونا کے پھیلاؤ کی شرح کو مدنظر رکھ کر تعلیمی اداروں کو کھولنے کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کی تھی۔قبل ازیں لاہور سمیت پنجاب میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران اسکولز کھولنے کے معاملے پر محکمہ تعلیم پنجاب نے بیان دیا۔ محکمہ تعلیم پنجاب کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پنجاب بھر میں سرکاری اسکولز ہفتے کے روز کُھلیں رہیں گے۔ سرکاری اسکولوں میں نصف تعداد میں طالبعلم پڑھنے کے لیے آئیں گے۔ محکمہ تعلیم پنجاب کے مطابق پرائیویٹ اسکولز ہفتہ کو بند ہوتے ہیں۔ پرائیویٹ اسکول مالکان اپنی مرضی سے اسکول کھولنا چاہیں تو کُھلے رکھ سکتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں