لاہور(پی این آئی) ترین گروپ میں شامل راجہ ریاض کو مستعفی ہو کر اپنی ساکھ پر الیکشن لڑ کر فتح حاصل کرنا کا چیلنج کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ عون چوہدری اور راجہ ریاض کے پارٹی مخالف بیانات پر انہیں ڈھٹائی کی بجائے شرمندہ ہونا چاہیے تھا، مناسب ہوتا کہ عون چوہدری ہیرو گیری کرنے کی بجائے وزیراعظم عمران خان کے احسان مند ہوتے جنہوں نے عون چوہدری کو زمین سے اٹھا کر آسمان پر پہنچایا۔اپنے بیان میں فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی سے نسبت پر عوام نے عون چوہدری اور ترین گروپ کے دیگر رہنمائوں کو ووٹ ڈالے ورنہ ان کی اتنی اوقات نہیں تھی کہ اپنے بل بوتے پر عوام کے نمائندہ منتخب ہوتے۔انہوں نے کہا میں دعوے سے کہتا ہوں کہ راجہ ریاض ابھی مستعفی ہو کر اپنی ساکھ پر دوبارہ منتخب نہیں ہو سکتے۔ ہمت ہے تو راجہ ریاض میرا یہ کھلا چیلنج قبول کر کے دکھائیں۔فیاض الحسن چوہان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں صرف ایک گروپ ہے اور وہ وزیراعظم عمران خان گروپ ہے، کسی قسم کی دھڑے بازی اور پارٹی کو تقسیم کرنے کی کوئی سازش ناقابل برداشت ہے۔ دوسری جانب ترین گروپ نے حکومت کی انتقامی کاروائیوں کیخلاف مری میں 8 سے 10اگست تک تین روزہ اجلاس طلب کرلیا ہے۔ اجلاس میں حکومت کی انتقامی کارروائیوں کیخلاف حکمت عملی طے کی جائے گی۔اجلاس میں تمام اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ اجلاس کی صدارت جہانگیر ترین خود کریں گے۔ بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں ترین گروپ حکومت سے علیحدگی کے آپشن پر بھی مشاورت کرے گا۔ یاد رہے ترین گروپ کے عون چودھری کی بھی وزیراعلیٰ آفس میں وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات ہوئی تھی جس میں انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کو اپنا تحریر استعفیٰ پیش کیا۔دوسری جانب حکومت نے بھی جہانگیر ترین گروپ کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا ہے، معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے استعفی کی اندرونی کہانی سامنے آئی ہے۔ جس کے تحت فردوس عاشق اعوان پارٹی کے اندر ٹکراؤ کے حق میں نہیں تھیں۔ اس لیے ترین گروپ کو بھرپور جواب دینے کے لیے فیاض الحسن چوہان کو میدان میں اتارا جائے گا، ترین گروپ کو ٹف ٹائم دیا جائے اسی وجہ سے فردوس عاشق اعوان کا استعفی فوری قبول کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں