لاہور(پی این آئی) رکن صوبائی اسمبلی چوہدری نثار نے نئی مسلم لیگ بنانے یا پی ٹی آئی جوائن کرنے کے حوالے سے مشاورت شروع کر دی ہے۔معروف صحافی طارق عزیز کی رپورٹ کے مطابق سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کسی سیاسی جماعت میں شمولیت کا فیصلہ نہیں کیا البتہ قومی امکان ہے کہ وہ آئندہ الیکشن آزاد حیثیت کی بجائے کسی سیاسی جماعت کے پلیٹ فارم سے لڑیںگے جس میں ن لیگ شامل نہیں۔انہوں نے قومی اسمبلی کے دونوں حلقوں کے عمائدین ، سیاسی ، سیاسی اور ذاتی دوستوں سے مشاورت کی،خاندان میں بھی مشاورت کا سلسہ جاری ہے۔غور و غرض کے بعد حتمی فیصلہ آئندہ انتخابات سے چندہ ما قبل متوقع ہے۔چوہدری نثار کسی سیاسی جماعت کو جوائن کرنے کی جلدی میں نہیں ۔وہ 6 سے 12 ماہ میں سیاسی اور عسکری تبدیلیوں کے بعد حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کریں گے۔یہ امکان موجود ہے انتخابات سے قبل نئی مسلم لیگ وجود میں آئے۔اسی انتظار میں چوہدری نثار نے اپنا فیصلہ روک رکھا ہے،چوہدری نثار پیدائشی مسلم لیگی ہیں اس لیے ان پہلی ترجیح مسلم لیگ ہو گی۔دوسرا آپشن تحریک انصاف ہے جس کے لیے انہیں قائل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اد رہے کہ چودھری نثار علی خان نے عام انتخابات 2018ء میں چار نشستوں سےحصہ لیا جس میں دو نشستیں قومی اسمبلی جبکہ دو صوبائی اسمبلی کی تھیں۔چودھری نثار علی خان کو قومی اسمبلی کی دو نشستوں این اے 59 اور این اے 63 سے اور صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 12 سے شکست کا سامنا ہوا، جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 10 سے چودھری نثار علی خان کامیاب قرار پائے لیکن چودھری نثار علی خان نے پنجاب اسمبلی میں نہ تو حلف اُٹھایا اور نہ ہی اسپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب کے لیے پولنگ کے عمل میں شامل ہوئے تھے۔ تاہم رواں برس سابق وزیرداخلہ اور مسلم لیگ ن کے منحرف رہنما چودھری نثار علی خان نے صوبائی اسمبلی کی سیٹ جیتنے کے 2 سال اور 10 ماہ بعد پنجاب اسمبلی کی رکنیت کا حلف اُٹھا لیا تھا۔ چودھری نثار علی خان سے حلف قائم مقام اسپیکر سردار دوست محمد مزاری نے لیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں