اسلام آباد (پی این آئی) نذیر چوہان کے جہانگیر ترین گروپ سے علیحدگی کے اعلان کے بعد مزید رہنماؤں کی ترین گروپ سے علیحدگی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔حکومتی ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ ترین گروپ کے چند دیگر ارکان بھی ان کے ساتھ رابطے میں ہیں اور بہت جلد وہ بھی علیحدگی کا اعلان کریں گے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق چند حکومتی شخصیات یہ کوشش کر رہی ہیں کہ نذیر چوہان کے بعد چند مزید ترین گروپ ارکان کو علیحدہ کروایا جائے تاکہ جہانگیر ترین کے خلاف مزید کارروائی کی جا سکے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز ترین گروپ میں شامل 20 اراکین پنجاب اسمبلی اور 8 اراکین قومی اسمبلی نے جہانگیر ترین کو فون کر کے اپنی غیر مشروط اور اٹل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے آئندہ چند روز میں ایک ایسی تقریب منعقد کرنے کی تجویز دی جس میں ترین گروپ کے تمام ارکان جمع ہو کر اپنی یکجہتی کا اعلان کریں گے۔جبکہ نذیر چوہان کی علیحدگی کے حوالے سے ترین گروپ کے پاس کئی روز سے یہ اطلاعات موجود تھیں کہ وہ اپنی چند مجبوریوں اور کمزوریوں کی وجہ سے حکومت کے دباؤ میں ہیں ۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے پنجاب اسمبلی کے رکن نذیر چوہان نے جہانگیر ترین گروپ سے علیحدگی کا اعلان بھی کیا تھا۔ نذیر چوہان کا کہنا تھا کہ میرا ترین گروپ سے کوئی تعلق نہیں، جہانگیر ترین نے مجھے استعمال کیا اور مشکل میں مجھے فون کال تک نہیں کی۔ نذیر چوہان نے کہا کہ جہانگیر ترین نے مجھے اپنے کیس کے لیے استعمال کیا انہیں شرم آنی چاہئیے مجھ پر مشکل آئی تو مجھے نہ فون کال کی اور نہ ہی اسپتال آ کر میرا حال پوچھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں