نئی سیاسی جماعت کیوں بنائی تھی؟ وزیر اعظم عمران خان نے وجہ بتا دی

اسلام آباد (پی این آئی) وزیر اعظم عمران خان نےانکشاف کیا ہے کہ انہوں نے پاکستان میں نئی سیاسی جماعت کی بنیاد کیوں رکھی جبکہ ملک میں پہلے ہی سے کئی سیاسی جماعتیں موجود تھیں جن کی طرف سے انہیں شرکت کی دعوت بھی دی گئی تھی۔ انہوں نے منگل کو اکرام سہگل کی کتاب اے پرسنل کرونیکل آف پاکستان کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ ،پی پی کی کرپشن سے واقف تھا،اس لئے اپنی پارٹی بنائی ۔ بیرون ملک چھٹیاں گزارنے والوں نے ملک کی فکر نہیں کی اور سابقہ حکومتوں نے کبھی ملک کے بارے میں نہیں سوچا ، پاکستان میں بھی ایک طبقہ ہے جو خود کو قانون سے بالاتر سمجھتا ہے اوراس ایک خاص طبقے پر جب ہاتھ ڈالا جاتا ہے تو حکومت کو گرانے کی دھمکی دیتا ہے ۔ دنیا میں غریب ممالک اس لئے غریب نہیں ہیں کہ ان کے پاس وسائل نہیں حقیقت میں ہر سا ل ایک ہزار ارب ڈالر کا سرمایہ غریب ملکوں سے چوری ہو کر امیر ملکوں میں جاتا ہے ، دو خاندانوں نے ملک کو بے رحمی سے لوٹا ،سیاست میں آنے سے قبل ملکی سیاسی نظام کے بارے میں زیادہ علم نہیں تھا میں نے سیاست میں آکر نواز شریف اور آصف زرداری کو چیلنج کیا ، قومیں ہمیشہ ان کویاد رکھتی ہیں جو قوموں کے لئے کچھ کرنے کا درد رکھتے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی بہتری کے لئے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں ۔ صبح اٹھ کر کام پر جاتا ہوں تو لگتا ہے جہاد پر جا رہا ہوں ۔ جب کہ طاقت کی حکمرانی جنگل کا قانون ہوتا ہے اسی لئے قانو ن کی حکمرانی کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا ۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سیاسی کیریئر کے آغاز پر (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی نے شمولیت کی دعوت دی لیکن میں ان کی کرپشن سے واقف تھا اسی لیے الگ جماعت بنائی اور ایک ہی وقت میں دونوں کو چیلنج کیا ۔انہوں نے کہا کہ کرکٹ میں دو قسم کے کھلاڑی ہوتے ہیں ایک وہ جو اپنے لیے کھیلتے ہیں اور دوسرے وہ جو ٹیم کے لیے کھیلتے ہیں، وہ کھلاڑی جو اپنے لیے کھیلتے تھے ان کی عزت نہیں ہوتی، عزت صرف ان کی ہوتی ہے جو ملک کے لیے کھیلتے ہیں، اسی طرح کئی بادشاہ بھی گزرے جس طرح قائد اعظم کو قوم نے عزت دی کہ وہ پاکستان کے لیے کھڑے ہوئے ۔ہمارے ملک میں دو خاندانوں نے صرف ملک تباہ نہیں کیا بلکہ ساتھ یہ بھی کام کیا کہ اب سیاست دان کرپشن کو برا نہیں سمجھتے ۔ انسانی معاشرہ تب بنتا ہے جب قانون کی حکمرانی ہو، جن معاشروں میں قانون،انصاف نہ ہووہاں پرویلیج کلاس آگے آجاتی ہے ، پٹواریوں کی کرپشن نہیں رولنگ ایلیٹ کی چوری سے ملک تباہ ہوتا ہے ،غریب ملکوں کی رولنگ ایلیٹ نے ملک کے پیسوں کولوٹا، جب پریویلیج کلاس کواین آراودیدیں گے توپھریہ نظام نہیں چل سکتا،برطانیہ میں کسی سیاست دان پرکرپشن کا الزام لگ جائے تواسے کسی تقریب میں نہیں بلایا جاتا، اگرکرپٹ لوگ ٹی وی چینل پرآجائیں توان کا وہ حال ہوتا ہے جواسحاق ڈارکا ہوا۔ادھر وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو پولیو کی لعنت سے نجات دلانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں، وائرس سے ہنگامی بنیادوں پر نمٹا جائے ۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں