اسلام آباد (پی این آئی) نور مقدم قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کی جیل میں طبیعت خراب ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی طبیعت ناساز ہونے پر ڈاکٹرز نے اس کا طبی معائنہ کیا کیوں کہ ملزم نے پولیس حکام کو شکایت کی تھی کہ اس کے سر میں درد ہے جس کی بناء پر اسے فوری طور پر پمز ہسپتال لایا گیا اور ملزم ظاہر جعفر کا پمز ہسپتال میں ڈاکٹرز نے طبی معائنہ کیا اور تفصیلی چیک اپ کے بعد کچھ ادویات بھی تجویز کیں جب کہ پولیس حکام نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کا طبی معائنہ کرانے کے بعد اسے دوبارہ اڈیالہ جیل منتقل کردیا۔خیال رہے کہ نور مقدم قتل کیس میں عدالت نے ملزم ظاہر جعفر کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی ، جہاں ملزم ظاہر جعفر کو سخت سکیورٹی میں ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں پیش کیا گیا ، اس دوران تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ اب تک ملزم سے تفتیش مکمل ہو چکی ہے ،جج شائستہ کنڈی نے کہا کہ اب تک کچھ نہیں ہوتا ، پولیس والے تو بادشاہ ہوتے ہیں اور بعد میں ضمنی چالان پیش کرتے رہتے ہیں۔سماعت کے دوران مجسٹریٹ شائستہ کنڈی نے مقتولہ کے والد سے پوچھا آپ کون ہیں؟ اس پر انہوں نے جواب دیا کہ میں اس بدقسمت بچی کا باپ ہوں، ایڈیشنل سیشن جج شائستہ کنڈی نے ملزم سے استفسار کیا کہ عدالت میں کچھ کہنا چاہتے ہو ؟ اس کے جواب میں ملزم ظاہر جعفر نے کہا کہ میرے وکیل بات کریں گے ، جج کی جانب سے دوبارہ پوچھا گیا کہ کچھ کہنا چاہو گے؟ جس پر ملزم نے کہا کہ آئی ایم الریڈی ان بگ ٹربل یعنی کہ میں بہت مشکل میں پھنسا ہوا ہوں۔یاد رہے کہ 20 جولائی کو اسلام آباد میں تھانہ کوہسار کے علاقے سیکٹر ایف سیون فور میں نوجوان خاتون کو لرزہ خیز انداز میں قتل کردیا گیا تھا ، خاتون کو تیز دھار آلے سے بہیمانہ انداز میں قتل کیا گیا ، لڑکی کا گلا کاٹنے کے بعد سر کاٹ کر جسم سے الگ کر دیا گیا ، واقعے کی اطلاع موصول ہوتے ہی سینئر افسران اور متعلقہ ایس ایچ او موقع واردات پر پہنچے اور تحقیقات کیں اور قتل میں ملوث ظاہر جعفر نامی شخص کو موقع واردات سے گرفتار کرکے تھانے منتقل کرکے وقوعہ کا مقدمہ درج کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں