مقبوضہ کشمیر اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، پاکستان

نیویارک(آئی این پی)پاکستان نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں کشمیر کو اٹوٹ انگ کہنے کے بھارتی دعوی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے ساتھ بات چیت اس وقت نتیجہ خیز ہو گی جب بھارت تقریبا 2سال سے متنازعہ علاقہ کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے غیرقانونی اقدام کو واپس لے گا،اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنے بھارتی مندوب ٹی ایس تیرومورتی کے اس دعوی کا جواب دیا جس میں انہوں نے کہا کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ اور ناقابل انتقال حصہ ہے اور ان کی حکومت 1972 کے شملہ معاہدے کے تحت کسی بھی مسئلے پر بات کرنے اور انہیں دو طرفہ اور پرامن طریقے سے حل کرنے کے لیے تیار ہے،اس کے جواب میں پاکستان کے مندوب منیر اکرم نے کہا کہ جموں وکشمیر اقوام متحدہ کا تسلیم کردہ متنازعہ علاقہ ہے نہ کہ یہ بھارت کا اٹوٹ انگ ہے،مندوب نے یہ بیان پریس بریفنگ کے دوران ایک سوال کے جواب میں دیا، نجی ٹی وی کے مطابق وہ اس پریس بریفنگ میں سلامتی کونسل کے صدر کی حیثیت سے اگست کے لیے کام کے پروگرام کا خاکہ پیش کر رہے تھے، پاکستانی مندوب نے زور دیا کہ رائے شماری کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادیں موثر ہیں اور صرف اسی ادارے کے ذریعہ منسوخ کی جا سکتی ہیں،انہوں نے کہا کہ بھارت کا مقبوضہ کشمیر کے الحاق کے لیے 5اگست 2019 کا یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام سلامتی کونسل کی 2قراردادوں کی خلاف ورزی ہے اور اس لئے یہ غیر موثر اور کالعدم ہے، منیر اکرم نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں کشمیر میں شروع کی گئی ڈیمو گرافک تبدیلیوں کو منسوخ کرنے، وہاں ظلم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے اور 5 اگست 2019 اور اس کے بعد کیے گئے تمام یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کی واپسی تک بھارت کے ساتھ مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہوں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں