انتخابی اصلاحات پر پارلیمنٹ میں موجود اپوزیشن سے بات ہوگی، بھگوڑوں سے نہیں، فواد چوہدری

اسلام آباد(آن لائن)وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جولوگ نظام کا حصہ نہیں وہ چاہتے ہیں یہ نظام تلپٹ ہو اور انہیں موقع ملے مگر ہم پارلیمنٹ میں موجود لوگوں سے بات کریں گے ، بھگوڑوں سے نہیں، نواز شریف ،مریم نواز اور مولانا فضل الرحمان پارلیمانی نظام کا حصہ نہیں ، کراچی اور حیدرآباد ویکسینیشن کے معاملے پر بھی سب سے پیچھے ہیں، انہیں گورننس کو بہتر کرنے کی کوشش کر نا ہوگی ،اپوزیشن کیساتھ انتخابی اصلاحات کے لیے بات چیت کر رہے ہیں، انتخابی اصلاحات کیلئے 49 تجاویز مرتب کی ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں پر اپوزیشن کو اعتراض ہے تو اپنی تجاویز دیں،الیکشن کمیشن کے ممبران پر مشاورت کے لئے وزیراعظم عمران خان اپوزیشن لیڈر کو خط لکھیں گے، پاکستان کے مختلف شہروں میں ویکسی نیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے،کراچی اور حیدرآباد ویکسی نیشن میں سب سے پیچھے ہیں ،سندھ حکومت کو چاہیء کورونا وبا پر قابو پانے کیلئے اپنی کارکردگی بہتر کرے،وفاقی حکومت کو اختیارات ہیں کہ صوبائی حکومتوں کو گورننس کی طرف توجہ دلائے ،وزیراعظم کی کاوشوں سے بیرون ملک جیلوں سے سینکڑوں پاکستانی شہری واپس آچکے ہیں،ملک میں بجلی کی حالیہ سپلائی 24 سے 26 ہزار میگاواٹ کے درمیان ہے،رواں سال 315 ارب روپے کے قرضے نوجوانوں کو دیئے جائیں گے کپاس کی فی من امدادی قیمت 5ہزار روپے مقررکی گئی ہے،کابینہ نے وزرا کی تنخواہوں میں اضافے کی تجویز مسترد کردی ہے۔ ان خیالات کاا ظہار وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے منگل کو وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔ ملک میں ویکسینیشن کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ اس معاملے میں بھی پیچھے ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سندھ پر تنقید نہیں کرنا چاہتے ہیں لیکن کراچی اور حیدرآباد ویکسینیشن پر بھی سب سے پیچھے ہیں اور اسی لیے سب سے زیادہ مسئلہ وہی پر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ کو چاہیے کہ وہ اپنے معاملات پر نظر ڈالے، اپنے گریبان میں جھانکیں اور اپنی گورننس کچھ بہتر کرنے کی کوشش کرے، پاکستان میں جس شعبے کے اعداد وشمار آتے ہیں اس میں ہر شعبے میں حکومت سندھ سب سے پیچھے ملتی ہے جو بڑی بدقسمتی کی بات ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ اگر معاملہ ایسے رہا تو اس پر بڑی تشویش پائی جاتی ہے کیونکہ سندھ ہمارا بہت ہی اہم صوبہ ہے، بہت بڑی آبادی کا مسکن ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم بیٹھ کر شکلیں دیکھیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم حکومت سندھ کو بار بار کہہ رہے ہیں کہ وفاقی حکومت کے اختیارات ہیں کہ صوبوں کو ان کی گورننس کی طرف توجہ دلائیں اور ہم حکومت سندھ کو ان کی گورننس کی طرف توجہ دلاتے رہتے ہیں، جس کا مقصد یہی ہوتا ہے کہ وہ سندھ کے عوام کی بہتری کے لیے اقدامات کریں۔کابینہ اجلاس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آج کابینہ اجلاس کے آغاز میں ہی وزیراعظم کو بتایا گیا کہ سعودی عرب سے 23 قیدی واپس پاکستان پہنچ گئے ہیں اور اب تک پوری دنیا سے سیکڑوں قیدی پاکستان پہنچ گئے ہیں جو بیرون ملک معمولی جرائم پر جیلوں میں تھے۔انہوں نے کہا کہ یہ عمران خان ہی ہیں جو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا درد رکھتے ہیں ورنہ ہمارے سفارت خانے ان کو اندر گھسنے نہیں دیتی تھی اور ہم نے غیرمعمولی اقدامات کرتے ہوئے سعودی عرب میں پورا عملہ معطل کیا اور سزائیں دیں۔ان کا کہنا تھا کہ بابراعوان، امین الحق اور شبلی فراز نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین پر وزیراعظم کو تازہ ترین پیش رفت سے آگاہ کیا، اپوزیشن کیساتھ انتخابی اصلاحات کے لیے بات چیت کر رہے ہیں اور سینیٹ کی کمیٹی ایک ابتدائی نشست کر بھی چکی ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ اسپیکر آفس اپوزیشن کے ساتھ کمیٹی اور بیک ڈور پر بھی معاملات آگے بڑھا رہے ہیں۔آزاد جموں و کشمیر کے انتخابات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے وزیراعظم نے انتخابات کروا رہے تھے، ان کے ہم زلف الیکشن کمیشن کے سینئر رکن تھے اور الیکشن کمیشن وزیراعظم نے لگایا تھا، سارا پیسہ، پولیس اور بیوروکریسی وہاں کی حکومت کے پاس تھی لیکن اس کے بعد بھی جب مسلم لیگ(ن)بری طرح ہار گئی تو اٹھ کر کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) یہاں 10 الیکشن ہار چکی ہے، سیالکوٹ میں ایک الیکشن جیتے تو مسلم لیگ ن نے کہا کہ دھاندلی ہوئی تو اس کا حل کیا ہے، لہذا ضروری ہے بڑیمعاملات پر حکومت اور اپوزیشن کو ایک پوزیشن لینی پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے اصلاحات کے 49 نکات پیش کر دیے ہیں، اگر اپوزیشن کو اختلاف ہے تو اپنی اصلاحات لے کر آئیں، ہم واضح کرچکے ہیں کہ ہمارے نکات حتمی نہیں ہیں، یہ ہماری سوچ ہے اور اگر آپ کو اختلاف ہے تو اپوزیشن بہتر حل ہے تو بیٹھ کر بات کریں۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے ساتھ چلنے کی بات کی ہے جو بڑی خوش آئند ہے اور اسی پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلزپارٹی کو اسمبلی کے اندر موجود رہنماں کو قیادت کرنی چاہیے، نواز شریف اور الطاف حسین کو پارٹی کی قیادت کرنے کا حق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)کی جانب سے اسلام آباد کے سیکٹر ای ایٹ اور سیکٹر ای نائن میں تجاوزات ہٹانے کے حوالے سے کابینہ کو بریفنگ دی۔ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ نیشنل پارک میں کسی قسم کی تجاوزات کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی اور وزیراعظم نے سخت احکامات جاری کیے ہیں۔کابینہ اجلاس سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے گرین ایریاز میں جن اداروں کی جانب سے بھی تجاوزات کی گئی ہیں، ان کو پیچھے ہٹادیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیول فورسز سے کہا گیا کہ اپنی بانڈری گرین ایریا سے پیچھے لے کر جائیں، فضائیہ کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنا ایریا چھوڑ کر پیچھے چلے جائیں گے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ سرکاری اداروں خصوصا اسلام آباد پولیس نے بہت سارے علاقوں میں اپنی چیک پوسٹیں بنائی ہیں، ان کو کہا گیا کہ وہ اپنی چیک پوسٹیں ختم کریں اور جو علاقہ چاہے کسی ادارے یا طاقت ور آدمی کا ہے، ان کی تجاوزات ختم کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سینٹورس میں سردار تنویرالیاس کیخلاف بھی کارروائی کی گئی ہے جو ہمارے رہنما ہیں اور ابھی آزاد کشمیر میں منتخب ہوگئے ہیں، وزیراعظم نے طاقت ور ترین لوگوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کسی دبا کے بغیر تجاوزات کے خلاف کارروائی پر عمل درآمد جاری رہے گا، ہم قبضے نہیں ہونے دیں گے، ہم اسلام آباد کے اندر گرین ایریاز کو بحال کر رہے ہیں۔۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوںنے کہا کہ کورونا وبا ء سے نمٹنے کے لئے 61اشیا ء خوردونوش پر ڈیوڑٹی ختم کر دی گئی ہے رواں سال 315ارب روپے کے قرضے نوجوانوں کو دیئے جا ئیں گے ۔ کا بینہ نے کپاس کی فی من امدادی قیمت 5ہزار روپے مقر ر کی گئی ہے

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں