مریم نواز کو خاموش کرا دیاجائے ورنہ ہم انتخابات میں ہار جائیں گے، لیگی رہنمائوں کا نواز شریف سے مطالبہ کرنے کا انکشاف

اسلام آباد(پی این آئی) مریم اور شہباز کے بیانیے کی لڑائی، ہمیں انتخابات سے فارغ کر دے گی، مریم نواز کے ٹویٹر سمیت انہیں ایک سال کیلئے مکمل خاموش کرا دیا جائے اور نواز شریف خود وطن واپس آ کر پارٹی کو لیڈ کریں، ن لیگ کے سینئر رہنماؤں نے نواز شریف کو اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا- تفصیلات کےمطابق نجی ٹیلی ویژن چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی طاہر ملک نے کہا ہے کہ ن لیگ کے سینئر رہنماون کی جانب سے نواز شریف پر وطن واپس آنے کیلئے دباو ڈالا جا رہا ہے- انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے چند سینئر رہنماون نے نواز شریف کو واضح طور پر بتا دیا ہے کہ مریم نواز اور شہباز شریف کے بیانیے کی جنگ کی وجہ سے ہم زیادہ دیرتک ٹک نہیں سکیں گے اور ممکن ہے ہم آئندہ انتخابات سے فارغ ہو جائیں- سینئر صحافی طاہر ملک نے اپنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی انکشاف کیا کہ چند لیگی رہنماون نے نواز شریف نے مطالبہ کیا ہے کہ مریم نواز کا ٹویٹر اکاونٹ کو ایک سال کیلئے بند کروایا جائے علاوہ ازیں مریم نواز کو اتنے ہی عرصے تک کسی قسم کا کوئی بھی بیان دینے سے روک دیا جائے- واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ دو بار وزارت عظمیٰ کی آفر ہوئیں۔موجودہ دور کے راز سینے میں دفن ہیں،ہم فرشتے نہیں نواز شریف سے بھی ماضی میں غلطیاں ہوئی ہوں گی۔وہ انسان ہیں آدمی جذبات میں آکر بات کر دیتا ہے۔آگے بڑھیں اور عوام کے دکھوں کا مداوا کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ کی بھرپور حمایت حاصل ہے اس کے باوجود ملک کے حالات اتنے خراب ہیں۔ جتنی سپورٹ عمران خان کو ملی اس کا 30واں حصہ کسی اور کو ملا ہوتا تو آج ملک کے حالات کچھ اور ہوتے۔موجودہ حکومت آج بھی کشکول لے کر دوسروں کے پاس کھڑی ہوتی ہے۔ملک میں آج مہنگائی عروج پر پہنچ چکی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ حکمت عملی بناتے تو نواز شریف چوتھی بار ملک کے وازیراعظم ہوتے،انہوں نے مزید کہا کہ جب پی ڈی ایم بنی تو میں جیل میں تھا اور جب تقسیم ہوئی تب بھی میں جیل میں تھا۔میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتا ہوں، اپوزیشن باہر اکٹھی نہیں ہے تو کوئی بات نہیں میں چاہتا ہوں کہ پارلیمنٹ میں اکٹھی ہو جائے۔شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف میرے قائد ہیں ، ہم ہر معاملے پر ان سے رہنمائی لیتے ہیں۔ یہ بات پارٹیوں میں سیاست میں جمہور میں ہے، اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ مشاورت سے فیصلے ہوتے ہیں اور جب مشاورت ہوتی ہے تو سب کو اپنی اپنی رائے کا حق حاصل ہوتا ہے۔ یہ جو بات آپ کر رہے ہیں مفاہمت اور مزاحمت کی تو میری رائے ہے اور سوچ ہے کہ پاکستان کو اگر ہم نے آگے لے کر چلنا ہے ،اس کا کھویا ہوا مقام واپس دلوانا ہے تو اس کا واحد راستہ یہ ہے کہ اپنی ذاتی پسند اور ناپسند سے بالاتر ہو جائیں۔شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’اس حمام میں ہم سب ننگے ہیں،ہم سب سے غلطیاں ہوئیں، مشرقی پاکستان بھی بنا، صرف ایک ادارے کا قصور نہیں، ریکارڈ کی بات ہے مشرف نے مجھے وزیراعظم بنانے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ نجی ٹیلی ویژن چینل کے مطابق شہبازشریف نے کہا ہے کہ میرے استعفے کی خبریں جعلی ہیں، میں منظر سے غائب نہیں ہوں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں