اسلام آباد (پی این آئی)افغان سفیر کی بیٹی کے کیس کو ایسے دیکھا جیسے میری بیٹی ہو، افغان ہمارے بھائی ہیں، اِن کے ساتھ انصاف ہو گا، وزیراعظم عمران خان کا افغان سفیر کی بیٹی پر تشدد کیس سے متعلق معلومات افغانستان کو فراہم کرنے کافیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغان سفیر کی بیٹی کے کیس کو ایسے دیکھا جیسے میری بیٹی ہو۔آپ کا وزیراعظم آپ کے ساتھ‘ میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیس میں پولیس نے کئی گھنٹے کی فوٹیج دیکھی، ٹیکسی ڈرائیورز کو ڈھونڈ نکالا، افغان ہمارے بھائی ہیں، کیس میں انصاف ہو گا۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں افغان صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ افغان سفیر کی بیٹی کے مؤقف اور تحقیقات میں سامنے آنے والی باتوں میں ہم آہنگی نہیں۔انہوں نے کہا کہ افغان سفیرکی بیٹی سے متعلق سیف سٹی کیمروں کی تفصیل موجود ہے، جس ٹیکسی پرسفیرکی بیٹی نے سفر کیا اس ٹیکسی اور ڈرائیور کی معلومات موجود ہیں لیکن افغان سفیرکی بیٹی کے مؤقف،کیمرہ فوٹیج اور ٹیکسی ڈرائیورکے بیان میں ہم آہنگی نہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ سفیرکی بیٹی کے مطابق انہیں ٹیکسی میں ڈال کر اغوا کیا گیا اور تشدد کیا گیا جب کہ کیمرے کی فوٹیج کے مطابق افغان سفیرکی بیٹی ٹیکسی میں خود آرام سے بیٹھی ہیں، پولیس نے ٹیکسی ڈرائیورسے تفتیش کی اور تمام ریکارڈ پولیس کے پاس موجود ہے، تفتیش اور افغان سفیر کی بیٹی کے مؤقف میں تضاد ہے۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے افغان سفیر واپس چلے گئے ہیں اور اب تصدیق کیلئے ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں، افغانستان سے ایک ٹیم آرہی ہے ہم انہیں تمام معلومات فراہم کریں گے۔دوسری جانب وزیرداخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ہماری تفتیش کے مطابق افغان سفیر کی بیٹی کا معاملہ اغوا کا کیس نہیں ہے، ہمارے ملک کو بدنام کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔پاکستان کو بد نام کرنے کی کوشش ناکام ہوگی۔شیخ رشید نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں افغان سفیرکی بیٹی مبینہ اغوا کیس کی تحقیقات کے لیے تعاون کریں، کیس حکومت لڑے گی۔ ہم نے ان کے اغوا کی ایف آئی آر کاٹی ہے، وہ چلی گئی ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ افغان سفیر کی بیٹی تحقیقات کا حصہ بنے۔وزیرداخلہ نے بتایا کہ اسلام آباد راولپنڈی کی700گھنٹے کی ویڈیو کو دیکھا گیا ہے۔ 200گاڑیوں اور ٹیکسیوں کے مالکان تک پہنچے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ چاروں ٹیکسی ڈرائیور بے گناہ ہیں۔ ایک کیس کی بنیاد پر افغان سفیر کو نہیں جانا چاہیے تھا۔افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل اپنے اہل خانہ کے ساتھ پاکستان چھوڑ کر ترکی اور دیگر عملہ افغانستان جا چکا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں