ن لیگ کا مستقبل کیا ہو گا، پارٹی کو کون لیڈ کرے گا؟ سینئر تجزیہ کاروں نے ن لیگ سے متعلق پیشنگوئی کر دی

لاہور (پی این آئی ) معروف تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا کہ پنجاب کا سیاسی ماحول یہ نہیں ہے جو نواز شریف اور مریم نواز نے شروع کیا ہوا ہے۔ آپ اداروں کے خلاف بول کر کیا کرنا چاہتے ہیں۔یہ جب بھی حکومت میں آئے مضبوط ہو کر آئے دوسری پارٹیوں کی نسبت انہیں زیادہ اچھا ماحول ملا، مجھے کیوں نکالا،نواز شریف کے ذہن سے نہیں جا رہا۔نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا بلوچستان میں تو ماحول چل سکتا ہے یہاں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین نے طالبان کو بلا کر اچھا کام کیا وہ افغانوں کو بات چیت کی ٹیبل پر لانا چاہتا ہے۔جبکہ تجزیہ نگار سلمان غنی نے کہا کہ مریم نواز اسٹیبلشمنٹ کو ٹارگٹ کرتی ہیں اس سے پذیرائی تو ملتی ہے لیکن جگہ نہیں بن پاتی۔شہباز شریف، نواز اور مریم دونوں کو ناراض نہیں کرنا چاہتے۔افواہیں وہ پھیلا رہے ہیں جو خود اداروں کے خلاف بولتے ہیں۔ انہیں بیٹھ کر بات چیت کرنی ہو گی،شہباز شریف کو فیصلے کرنے ہوں گے۔ انڈیا جو کھیل کھیل رہا سب کو پتا ہے۔ٹی ٹی پی کے پیچھے انڈیا ہے اس میں کوئی شک نہیں۔ماہر سیاسیات و تجزیہ کا ر حسن عسکری نے کہا کہ کشمیر الیکشن میں ن لیگ کو 5 لاکھ ووٹ پڑ ا ہے، پارٹی تو موجود ہے اسے سائیڈ لائن نہیں کر سکتے۔ن لیگ کو سلیقہ ہی نہیں کہ اپوزیشن کے ساتھ کیسے چلیں۔ ریاستی اداروں کی حیثیت ہمارے ملکوں میں مضبوط ہے ان کو ڈرا کر دھمکا کر جگہ نہیں بنائی جا سکتی۔ سینئر صحافی خاور گھمن نے کہا کہ ن لیگ کو لیڈ کس نے کرنا ہے یہ فیصلہ ہونا باقی ہے۔پی پی پی میں بھٹو کے بعد ان کی بیٹی سامنے آئی۔شہباز شریف نے مریم سے شفقت کا سلوک کیا ہے،سوات جلسے میں شہباز گئے، وہاں مریم نہیں گئیں۔ شہباز شریف کا جوش مریم جیسا نہیں تھا۔ لوگ چاہتے تھے جلسے میں جوش نظر آئے۔ اس کے بعد شہباز خاموش ہو گئے، مریم سامنے آگئیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں