اسلام آباد ( پی این آئی ) ملک میں چوتھی لہر کے دوران کورونا کیسز میں اضافے کے باعث وزیراعظم عمران خان نے اسکول کھولنے کیلئے شرط رکھ دی۔ تفصیلات کے مطابق ٹیلی فون کالز پر عوام سے براہ راست گفتگو کے دوران ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جب تک بچوں اور اساتذہ کی ویکسی نیشن نہ ہو اسکول نہ کھولے جائیں ، اس وقت پاکستان میں کورونا کی چوتھی لہر آئی ہوئی ہے ، کورونا وائرس کی بھارتی قسم سب سے زیادہ خطرناک ہے، کورونا وائرس کی بھارتی قسم بہت تیزی سے پھیلتی ہے ، درست فیصلے کرکے اپنی معیشت اور عوام کو بچایا ، ماسک کے استعمال سے کورونا وائرس پھیلنے شرح کم ہوجاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاوَن ٹھیک فیصلہ ہے کیوں کہ لاک ڈاوَن سے کورونا کیسز کے پھیلاوَمیں کمی آتی ہے لیکن اگر لاک ڈاوَن ہوتو دیہاڑی داراور مزدور طبقہ کہاں جائے گا؟ سندھ حکومت سے کہیں گے کہ لاک ڈاوَن کے باعث لوگ بھوکے ہوں گے ، ہم نےکسی صورت لاک ڈاوَن کرکے اپنی معیشت کو تباہ نہیں کرنا ، اللہ تعالیٰ کا شکر ہےکہ ہماری معیشت اوپر جارہی ہے ، لاک ڈاوَن لگانا ہے تو ہمیں دوسری طرف بھی دیکھنا ہے ، لاک ڈاوَن میں دیہاڑی دار اور مزدور طبقہ کیسے گزارا کرے گا۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ قانون توڑنے والے سربراہ صحافیوں سے ڈرتے ہیں، اگر میں نے لندن میں فلیٹ بنائیں ہوں تو سارا وقت آزاد میڈیا سے ڈروں گا ، میڈیا سے تب اختلاف ہوتا ہے جب غلط خبریں پھیلائی جاتی ہیں ، اگر میں نے لندن میں فلیٹ بنائے ہوں تو سارا وقت آزاد میڈیا سے ڈروں گا ، آزادی رائے ملک کے لیے بہت بڑی نعمت ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے عوام کے ساتھ براہ راست گفتگو کے دوران سینئر صحافی حبیب اکرم نے چیک کرنے کیلئے فون کال ملادی ، سینئر صحافی حبیب اکرم نے بتایا ہے کہ میں نے تو آزمانے کیلئے کال کی کیوں کہ میں دیکھا چاہتا تھا کہ واقعی براہ راست کال ملتی ہے یا نہیں ، جاننا چاہتا تھا کیا واقعی وزیراعظم براہ راست فون کالز لے رہے ہیں کہیں یہ کالز سینیٹر فیصل جاوید خان تو نہیں کرارہے لیکن یہ تو واقعی براہ راست کالز ہورہی ہیں ، اب مجھے یقین ہوگیا کہ وزیراعظم عمران خان واقعی براہ راست فون کالز کے جواب دے رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں