لاہور(پی این آئی) اسلام آباد میں نور مقدم نامی لڑکی کو سفاکیت کے ساتھ قبل کرنے والے ملزم ظاہر جعفر کو گزشتہ روز پولی گراف ٹیسٹ کے لیے لاہور کی فرانزک لیب لایا گیا جہاں ملزم حیلے بہانوں سے کام لیتا رہا اور دوران سوالات اس نے کئی بار بے ہوش ہونے کا ڈرامہ بھی کیا۔ جمعہ کے روز ہونے والے اس پولی گراف ٹیسٹ میں ملزم سے 20سوالات پوچھے گئے۔ ملزم کو سخت سکیورٹی میں لاہور لایا گیا تھا۔ اس کے پولی گراف ٹیسٹ کی رپورٹ اسلام آباد پولیس کو بھجوائی جائے گی۔ رپورٹ کے مطابق فرانزک ماہرین نے پولی گراف ٹیسٹ کے علاوہ واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ بھی کیا۔ اس کی رپورٹ بھی اسلام آباد پولیس کو دی جائے گی۔ واضح رہے کہ پولی گراف ٹیسٹ یا جھوٹ پکڑنے کا ٹیسٹ ایک ایسی مشین کے ذریعے کیا جاتا ہے جو انسان کے جسم میں پیدا ہونے والی مختلف طبعی تبدیلیوں کی مدد سے اس بات کا تعین کرتی ہے کہ آیا وہ سچ بول رہا ہے یا جھوٹ۔ اس ٹیسٹ میں ملزم کے ہاتھوں کے ساتھ مشین کی تاریں منسلک کر دی جاتی ہیں جو اس کے جسمانی افعال کو مانیٹر کرتی رہتی ہیں۔ اس دوران ملزم سے سوالات پوچھے جاتے ہیں اور مشین اس کی دماغی سرگرمیوں، اس کے دل کی دھڑکن، خون کی گردش اور دیگر جسمانی و دماغی افعال کے ذریعے اس کے جواب کی حقیقت جانچتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں