اسلام آباد(آئی این پی ) وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ اب جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، امن کو موقع دینا ہوگا،پاکستان چاہتا ہے کہ امریکی افواج کے انخلا کے بعد ایک ایسی حکومت قائم ہو جو افغانستان کے تمام سٹیک ہولڈرز کی نمائندہ حکومت ہو، پرامن افغانستان،پاکستان کے مفاد میں ہیافغانستان کے عوام بلخصوص یوتھ کو ترقی کے یکساں مواقعے ملنے چاہیں،آج بھی 30لاکھ افغان مہاجرین کوپاکستان کاحصہ بنائے ہوئے ہیں، سابق فاٹا اور دیگر علاقوں کے عوام اور افغانیوں کے درمیان ہزاروں سال پرانے تعلقات ہیں ، اس تاریخی حقیقت کو نظر اندار نہیں کرسکتے۔وہ جمعرات کوپی این سی اے میں ” پاک افغان میڈیا کانفرنس “سے خطاب کر رہے تھے۔وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ افغانستان پاکستان کا برادر ہمیسایہ ملک ہے،یہ مسلمہ حقیقت ہے جسے تبدیل نہیں کیا جاسکتا،پاکستان اور افغانستان نے ایک ساتھ رہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کوشش ہے کہ افغانستان کے اندر امن قائم ہو، امریکی افواج کے انخلا کے بعد ایک ایسی حکومت قائم ہو جو افغانستان کے تمام سٹیک ہولڈرز کی نمائندہ حکومت ہو۔ انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں سے افغانستان کے اندر جنگ کی صورتحال تھی، اس صورتحال میں افغانستان کے لوگ ترقی میں پیچھے رہے گئے، اب افغانستوں کے عوام بلخصوص یوتھ کو ترقی کے مساوی مواقعے فراہم کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان وہ ملک ہے جس نے آج بھی 30لاکھ افغان مہاجرین کو پاکستان کا حصہ بنایا ہوا ہے،ا فغانی یہاں پر کاروبار کر رہے ہیں، بچوں کی آپس میں شادیاں ہوچکیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت اور عمران خان افغانستان کے اندر افغانیوں کی مرضی والی حکومت کی حمایت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ افغانستان کے میڈیا کی استعداد کار میں اضافے کے لئے تربیتی نشتوں کا انعقاد کیا جائے اس ضمن میں وزارت اطلاعات و نشریات کی خدمات حاضر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کے ساتھ ملاقاتوں سے کمیونیکشن گیپ ختم اور ایک دوسرے کو سمجھتے میں مدد ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں بڑی تعداد میں افغانی آتے ہیں اورمختلف قسم کی مصنوعات خریدکر اپنے ملک میں لیکر جاتے ہیں، افغانی علاج معالجے کے لئے پاکستان میں آتے ہیں، پاکستان نے اپنے دل کھول کر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوج حل نہیں ہے ، پاکستان کی کوشش رہی کہ مذاکرات کے ذریعے تمام سٹیک ہولڈرز ایک اتفاق رائے پر پہنچے، وسط ایشیائی ریاستوں کو آپس میں جوڑنے کے لئے افغانستان کا کلیدی کر دار ہے، پاکستان اس ضمن میں مثبت کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان میڈیا پرامن افغانستان کے حوالے سے پاکستان کے عزم کو اجاگر کر ے کیونکہ پاکستان بھی وہ ملک ہے جو افغان جنگ میں متاثر ہوا، ہمیں 150ارب ڈالر کا معاشی نقصان اٹھانا پڑا، 70ہزار جانوں کا ضیاع ہوا، افغانستان میں لگی آگ کے انگارے پاکستان میں بھی آتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں،اب ہم نے امن کو موقع دینا ہے،امید ہے کہ پاکستان اور افغانستان میڈیا کا مثبت اور اہم کردار موجود ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں