لاہور (آئی این پی ) وزیرِ اعظم عمران خان نے راوی سٹی اور لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے کو قومی سطح پر اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں منصوبے لاہور شہر کے مسائل کے تدارک اور خصوصاً معاشی سرگرمی کے فروغ کے ضمن میں کلیدی کردار ادا کریں گے، منصوبوں پر بلا تعطل پیش رفت کو یقینی بنانے کے لئے مربوط لائحہ عمل مرتب کیا جائے ۔ جمعرات کو وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت راوی سٹی اور لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ پر پیش رفت کا جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزیرِ مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب، معاونِ خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، چئیرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹینیینٹ جنرل (ر) انور علی حیدر، وائس چیئرمین ایل ڈی اے شیخ محمد عمران نے شرکت کی. وزیرِ خزانہ شوکت فیاض ترین، صوبائی وزیر برائے ہاؤسنگ پنجاب میاں محمود الرشید، مشیر وزیرِ اعلی پنجاب ڈاکٹر سلمان شاہ، سی ای او راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی عمران امین اور متعلقہ اعلی افسران نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ راوی سٹی میں ماحولیاتی تحفظ کو ترجیح دیتے ہوئے قائم کیا جانے والا 24 ہزار کنال پر محیط جھوک فاریسٹ پاکستان میں اپنی نوعیت کا پہلا جنگل ہوگا جس کی نگرانی سمارٹ سینسرز کے ذریعے کی جائے گی. منصوبے میں تکنیکی معاونت کیلئے ہواوے کمپنی سے اشتراک کیا گیا ہے. مزید منصوبے میں 150 ایکڑ پر قائم کیا جانے والا نالج پارک اس کا ایک اہم حصہ ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ راوی سٹی میں اربن فاریسٹ کی جامع حکمتِ عملی مرتب کی گئی ہے جس کے تحت منصوبے میں نا صرف موجودہ جنگلات کا تحفظ اور نالج پارک کا قیام شامل ہے بلکہ پبلک پارکس، بوٹینیکل گارڈنز، برڈ سینکچریز، بٹرفلائی پارکس اور باغات بھی قائم کئے جارہے ہیں. مزید یہ کہ بٹر فلائی پارکس کو بین الاقوامی طرز پر ماہرین سے مشاورت سے تعمیر کیا جا رہا ہے۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ راوی سٹی میں 2000 ایکڑ پر قائم کئے جانے والے پاکستان کے پہلے قابلِ تجدید صنعتی زون میں ایک ہزار کے قریب صنعتیں قائم ہونگی. صنعتی زون میں آئی ٹی پارک، کولڈ سٹوریج، لینڈ فل سائٹس، کم آلودگی والی/ گرین انڈسٹری، گرین ریزرو اور واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ شامل ہیں. اسکے علاوہ منصوبے میں فُضلے سے بجلی بنانے کا پلانٹ بھی لگایا جائے گا۔اجلاس کو سیفائر بے پر پیش رفت سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ 4 اگست 2021 کو اس کے پہلے مرحلے میں 5 پلاٹوں کی نیلامی کی جائے گی جس میں بڑی تعداد میں سرمایہ کارشریک ہو رہے ہیں اور اس سے 13 ارب کا ریونیو متوقع ہے. پہلے مرحلے کی نیلامی کے بعد فوراً اسکے دوسرے مرحلے کا آغاز کر دیا جائے گا ۔وزیرِ اعظم نے دونوں منصوبوں کو قومی سطح پر اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں منصوبے لاہور شہر کے مسائل کے تدارک اور خصوصاً معاشی سرگرمی کے فروغ کے ضمن میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ منصوبوں پر بلا تعطل پیش رفت کو یقینی بنانے کے لئے مربوط لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔ اسکے علاوہ وزیرِ اعظم نے سیفائر بے پر کام کی رفتار کو تسلی بخش قرار دیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں