لاہور (آن لائن) پنجاب حکومت اور الیکشن کمیشن کے درمیان لاہور سمیت صوبے بھر میں بلدیاتی انتخابات کروانے پر اتفاق ہوگیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت بلدیاتی اداروں کا موجودہ دورانیہ جو دسمبر 2021ء میں ختم ہو جائے گا کہ بعد مارچ 2022ء میں بلدیاتی انتخابات کروائے گی۔ انتخابات کے انعقاد کی تیاریاں شروع کردی گئی ہے۔ انتخابات کے انعقاد پر 4 ارب روپے اخراجات آئیں گے۔ اس مقصد کے لئے محکمہ بلدیات پنجاب نے بلدیاتی رولز بھی تیار کرلئے ہیں جبکہ مارچ 2022ء میں بلدیاتی انتخابات کروانے کی حتمی تاریخ الیکشن کمیشن دے گا۔ دوسری طرف لارڈ میئر بلدیہ عظمیٰ لاہور کرنل (ر) مبشر جاوید نے صوبے میں بلدیاتی اداروں کے انتخابات کروانے کے حکومتی فیصلے کو وقت ٹپائو پالیسی تیار دیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب حکومت اپنی ہی اعلان کردا تاریخ میں کبھی بھی بلدیاتی انتخابات نہیں کروائے گی ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ چونکہ سپریم کورٹ آف پاکستان موجودہ بلدیاتی اداروں کو بحال کرنے کا حکم دے چکی ہے اور پنجاب حکومت بلدیاتی ادارے بحال کرنے کے حوالے سے لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔ اس لئے بلدیات انتخابات کا انعقاد ناممکن دکھائی دیتا ہے۔ لارڈ میئر کا کہنا ہے کہ انہوں نے پنجاب حکومت کے خلاف بلدیاتی اداروں کی عدم بحالی پر توہین عدالت کی ایک درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کر رکھی ہے۔ جس میں حکومتی وکیل نے بلدیاتی اداروں کی بحالی کا پلان پیش کرنے کے لئے عدالت عالیہ سے 7 ستمبر تک کی مہلت طلب کر رکھی ہے۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں