کراچی(آئی این پی) کراچی کے ساحل پر پھنسے جہاز کو نکالنے کا آپریشن تاحال شروع نہ کیا جاسکا ، معاون خصوصی محمود مولوی کا کہنا ہے کہ جہاز پندرہ اگست سے پہلے نہیں نکالا جا سکتا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحل پر پھنسے جہاز کو نکالنے کا آپریشن تاحال تعطل کا شکار ہے ، یواے ای سے خصوصی ٹگ اور چین سے سالویج ماسٹر کراچی پہنچ گئے ، جس کے بعد کے پی ٹی، پاک بحریہ اور میرین ماہرین کی جہاز ریسکیو کرنے کیلئے مشاورت جاری ہے۔پورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ اونچی لہروں اور پانی کی مطلوبہ بلندی کے دوران جہاز نکالنے کی کوشش کی جائے گی ، اس وقت 3 میٹر اونچائی کی لہریں جہاز سے ٹکرا رہی ہیں، اونچی لہریں جہاز کو سمندر میں دھکیلنے میں معاون ہوں گی۔ذرائع نے کہا ہے کہ جہاز کو ریسکیو کرنے کیلئے مطلوبہ مشینری کی دستیابی یقینی بنائی گئی ہے۔سمندر میں پھنسے جہاز کے معاملے پر معاون خصوصی بحری امورمحمودمولوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاز کے مالک کی غلطیاں ہیں، جہازکامالک ایرانی ہے کمپنی دبئی میں ہے۔محمود مولوی کا کہنا تھا کہ جہاز میں 100ٹن تیل کو نکالا جائیگا تاہم 15اگست سیپہلیجہازنہیں نکالا جاسکتا، جہازنکالنے کابھی خرچہ ہوتا ہے جو مالک کی ذمہ داری ہے، کپتان نے تاخیر سے کال دی جہاز کا انجن بند ہوکر سی ویو تک آگیا۔اس حوالے سے ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ جہازکورواں کرنے کیلئے میری ٹائم ڈیزاسٹرکنٹیجنسی پلان فعال ہے، نیول چیف میری ٹائم ڈیزاسٹر مینجمنٹ بورڈ چیئرمین کیفرائض انجام دیرہے ہیں، نیول چیف نیپلان کے پہلے اور دوسرے مرحلے کی فعالی کے احکامات جاری کئیہیں۔ترجمان کے مطابق جہاز سے ممکنہ تیل کے رسا کی صورت میں ضروری اقدامات کئے جا چکے ہیں، کیپی ٹی کی جانب سے جہازکے اطراف انسداد آلودگی بیرئیر لگا دیے گئے جبکہ پاک بحریہ ،دیگر اسٹیک ہولڈرز صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں