کشمیر الیکشن میں شکست، مریم نواز اور بلاول بھٹو سے پارٹی عہدوں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

اسلام آباد(آئی این پی)وفاقی وزراء فواد چوہدری اور علی آمین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ن لیگ اور پی پی کو مریم نواز اور بلاول بھٹو سے آزاد کشمیر الیکشن میں شکست پر استعفیٰ لے لینا چاہیے،مریم نواز کس منہ سے اتنی بڑی شکست کے بعد نائب صدر اور بلاول پارٹی چیئرمین ہیں،آصف زرداری کی برتھ ڈے پر بلاول نے تحفہ دیا کہ باقی صوبوں کی طرح کشمیر میں بھی انکا کوئی حال نہیں رہا، آئندہ عام انتخابات میں سندھ میں بھی انکا یہی حال ہوگا،یہ انکی آخری حکومت ہے،مریم نواز اور بلاول نے پوری انتخابی مہم میں گالم گلوچ اور قومی اداروں پر تنقید کے سوا کچھ نہیں کیا، مریم نواز کو فوج کو مسلسل نشانہ بنانے کا جواب مل گیا ،پاکستان ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے عوام نے خاندانی سیاست کو مستردکردیا،آزاد کشمیر الیکشن میں دھاندلی کے الزامات ’’کھسیانی بلی کھمبا نوچے‘‘ کے مترادف ہیں، کشمیر کی 72سالہ محرومی کا ازالہ کریں گے اور بہت جلد کشمیر کے لوگوں کو خوشخبری دیں گے، وزیر اعظم اور سپیکر کے ناموں کا اعلان عمران خان خود کرینگے۔پیر کو یہاںاسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور علی امین گنڈا پور نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ فواد چوہدری نے آزاد کشمیر الیکشن میں کامیابی پر مبارک دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر انتخابات میں تاریخی کامیابی ملی جس کے اثرات دور تک جائیں گے، اتنی بڑی کامیابی میں دھاندلی ممکن نہیں ہوتی، 56فیصد سے زائد پولنگ رہی جس کا مطلب ہے لوگوں کو انتخابی عمل اور امیدوار پر اعتماد ہے، عمران خان آزاد کشمیر ہی نہیں مقبوضہ کشمیر میں بھی مقبول لیڈر ہیں، انہوں نے ہر وہ کام کیا جس سے کشمیر کی جدوجہد کو تقویت ملے۔فواد چوہدری نے کہا کہ ن لیگ اور پی پی کو چاہیے کہ وہ مریم نواز اور بلاول بھٹو سے اس شکست پر استعفیٰ لے لیں، بلکہ ان کو خود ہی استعفیٰ دے دینا چاہیے اور اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے، مریم نواز کس منہ سے اتنی بڑی شکست کے بعد نائب صدر اور بلاول پارٹی چیئرمین ہیں، اب پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو چاہیے کہ نئی لیڈر شپ کو ابھرنے دیں، آصف زرداری کی برتھ ڈے پر بلاول نے تحفہ دیا کہ باقی صوبوں کی طرح کشمیر میں بھی انکا کوئی حال نہیں رہا، آئندہ عام انتخابات میں سندھ میں بھی انکا یہی حال ہوگا،یہ انکی آخری حکومت ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز اپنی ریسرچ ٹیموں کو لگا کر پتہ لگالیں کہ ان تمام گفتگو عمران خان کو برا بھلا کہنے پر تھی، جبکہ عمران خان نے کشمیر اور کشمیر کے بیانیے کی بات کی، عمران خان کشمیر میں وزیر اعظم اور صدر کا فیصلہ کریں گے،مریم نواز اور بلاول نے پوری انتخابی مہم میں گالم گلوچ اور قومی اداروں پر تنقید کے سوا کچھ نہیں کیا، مریم نواز کو فوج کو مسلسل نشانہ بنانے کا جواب مل گیا ہے، ان کے فوج اور پاکستان مخالف بیانیے کا یہ نتیجہ ہے کہ وہاں کی حکومتی جماعت کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا،مسلم لیگ ن کے کیمپ سے بھارت سے مدد کے حوالے سے شرمناک گفتگوکی گئی۔فواد چوہدری نے کہا کہ مریم نواز کے بیانیے کو کشمیر کی عوام نے مسترد کر دیا، یہ ممکن نہیں کہ آپ مودی کو بھی بلائیں اور توقع کریں کہ ہمیں کشمیری ووٹ بھی دیں گے، نواز شریف نے افغانستان کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر حمد اللہ محب سے جو ملاقات کی اسکے اثرات کشمیریوں نے دکھائے، ن لیگ کی لیڈر شپ کو نواز شریف کی ملاقات پر حقائق سے آگاہ کرنا چاہیے اور نواز شریف کو نوٹس دینا چاہیے،پاکستان ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے عوام نے خاندانی سیاست کو مستردکردیا،2023کے انتخابات میں سندھ سے بھی پیپلزپارٹی کا صفایا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام نے وزیراعظم عمران خان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا،مقبوضہ کشمیر کے عوام میں بھی وزیراعظم عمران خان بے حد مقبول ہیں۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی کامیاب انتخابی مہم پر علی امین گنڈاپور کو مبارکباد دیتے ہیں ،آزاد کشمیر الیکشن میں دھاندلی کے الزامات ’’کھسیانی بلی کھمبا نوچے‘‘ کے مترادف ہیں،پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ نوازشریف اور پاکستان مخالف حمد اللہ محب کی ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے، پاکستان کا واضح مؤقف ہے کہ بھارت 5 اگست کے اقدامات واپس لے،وزیراعظم عمران خان 5 اگست کو آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے سیشن سے خطاب کریں گے۔علی امین گنڈا پور نے کہا کہپی ٹی آئی پر بھرپور اعتماد پر کشمیری عوام کے بے حد مشکور ہیں ،بہت جلد کشمیری عوام کو خوشخبری دیں گے،وفاقی وزیرمراد سعید سمیت تمام پارٹی عہدیداروں ، کارکنوں کا شکرگزار ہوں ،جن لوگوں نے ہماری پارٹی کو کامیاب کرایا ان کی امیدوں پر پورا اتریں گے، ہم کشمیر کی 72سالہ محرومی کا ازالہ کریں گے اور بہت جلد کشمیر کے لوگوں کو خوشخبری دیں گے، ہم نے پہلے کہا تھا اپوزیشن جماعتیں الیکشن سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں، مختلف واقعات میں ہمارے 50کارکنان زخمی اور دو شہید ہوئے انکا ازالہ کریں گے، عمران خان نے پہلے ہی کہا تھا کہ الیکشن کے رزلٹ کے بعد صدر وزیر اعظم اور اسپیکر کا فیصلہ کروں گا، الیکشن کمیشن کی جانب سے مجھ پر زیادتی کی گئی، مجھے تحفظات ہیں۔آزاد کشمیر کے الیکشن میں کئی نئے چہرے سامنے لائے ہیں ،آزادکشمیر میں تین بار حکومت کرنے کے باوجود پیپلزپارٹی کو شکست ہوئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں